اسلام آباد: (دنیا نیوز) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات سے نمٹنے کیلئے قلیل مدتی، وسط مدتی اور طویل مدتی فریم ورک تیار کئے جائیں۔
نگران وزیراعظم کے زیرصدارت موسمیاتی تبدیلی کونسل کا دوسرا اجلاس ہوا، نگران وفاقی وزراء، چاروں صوبائی نمائندوں، موسمیاتی تبدیلی کے بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں اور متعلقہ اعلیٰ افسروں نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: گوادربندرگاہ مستقبل میں سمندری راستے سے تجارت کا مرکز ہوگا: نگران وزیراعظم
انوارالحق کاکڑ نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کے تحت موسمیاتی تبدیلی کونسل کے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دیدی، تشکیل دی گئی کمیٹی پاکستان میں کاربن کریڈٹس اور تجارت کیلئے جامع پالیسی فریم ورک بنائے گی، اجلاس میں کانفرنس آف پارٹیز کاپ 28 میں پاکستان کی شمولیت پر بریفنگ دی گئی، ایجنڈے اور لائحہ عمل کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کیلئے قومی سلامتی کا مسئلہ ہے، پاکستان سب سے زیادہ متاثر ممالک میں سر فہرست ہے، گزشتہ برس موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں پاکستان کی ایک تہائی آبادی سیلاب سے متاثر ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت خطے میں تصادم اور عدم استحکام کو ہوا دے رہا ہے: نگران وزیراعظم
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان اور دیگر موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ترقی پذیر ممالک ان خطرات کا شکار صرف ترقی یافتہ ممالک کی وجہ سے ہیں، عالمی سطح پر ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلی سے لاحق خطرات سے بچاؤ کے اقدامات کی ضرورت ہے، صوبوں کا موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچاؤ کیلئے وفاق سے تعاون اور اپنے تحت اقدامات بھی قابل قدر ہیں۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ رواں ماہ متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے والی کاپ 28 میں پاکستان بھرپور طریقے سے اپنا کیس پیش کرے گا، وزارت موسمیاتی تبدیلی تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد موسمیاتی تبدیلی کے ماہرین کا وفد کاپ 28 میں شرکت کیلئے بھیجے گا۔
یہ بھی پڑھیں: تارکین وطن پاکستان میں سرمایہ کاری کریں، سہولتیں فراہم کرینگے: نگران وزیر اعظم
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ فریم ورک کی تیاری میں سکالرز اور موسمیاتی تبدیلی کے ماہرین کی شمولیت یقینی بنائی جائے، پاکستان دنیا بھر کے موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ملکوں کے کیس کو بھرپور طریقے سے اقوامِ عالم کے سامنے رکھے گا۔