اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ میں سائفر کیس کے جیل ٹرائل کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت آج دوبارہ ہو گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں جج تعیناتی اور جیل ٹرائل کیخلاف اپیل پر گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کی، عدالت نے ٹرائل کورٹ کی کارروائی روکنے کے حکم میں ایک دن کی توسیع کر دی۔
سابق وزیر اعظم کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جج کی تعیناتی کا جو طریقہ کار اپنایا گیا وہ درست نہیں، اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ 12 ستمبر کے بعد کے نوٹیفکیشن کی سٹینڈنگ مختلف ہے، عدالت اپیل کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے 29 اگست کے نوٹیفکیشن کو الگ سے پرکھے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کے دوران ریمارکس میں کہا کہ آئین میں اختیارات کی تقسیم واضح ہے، بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ماتحت عدلیہ کا سٹاف وزارت قانون کے ماتحت ہے، ماتحت عدلیہ کے سٹاف کو انتظامی طور پر ہائی کورٹ کے ماتحت ہونا چاہیے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کو سکیورٹی خدشات سے متعلق رپورٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی عدالت کے جج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن طلب کر لیا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیر اعظم کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت آج صبح 11 بجے دوبارہ ہو گی۔