لاہور: (دنیا نیوز) دفاعی تجزیہ کاروں نے کہا کہ فوج اور ریاست کے خلاف بغاوت پر اکسانے والوں کو سزائیں ملنی چاہئیں۔
دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر(ر) مسعود خان نے دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میجر (ر) عادل فاروق راجہ اور کیپٹن (ر) حیدر رضا مہدی پاکستان کے اداروں کی بدنامی کا سبب بن رہے تھے اور جھوٹی خبریں پھیلا کر دشمنوں کا کام کر رہے تھے۔
بریگیڈیٹر (ر) وقار خان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں بھارتی چینلز کے بڑے فیورٹ تھے، ان دونوں کو بھارتی ایجنسیوں سے فنڈز آ رہے تھے، انہیں موقع دیا گیا لیکن پیش نہیں ہو رہے تھے، ان کو انٹرپول کے ذریعے لایا جائے۔
بریگیڈیٹر(ر) فاروق حمید کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں ان دونوں کو بہت پہلے سزا ہو جانی چاہیے تھی، یہ عوام کو اداروں کے خلاف کھڑا کرنے کی سازش کر رہے تھے، آرمی ایکٹ کے تحت کورٹ مارشل کیا گیا، جو بھی فوج اور ریاست کے خلاف بغاوت پر اکسائے سب کو ایسی سزائیں ملنی چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاک فوج کے 2 ریٹائرڈ افسران کا کورٹ مارشل، بغاوت کا جرم ثابت
دفاعی تجزیہ کار سید محمد علی نے کہا کہ قومی سلامتی کے تناظرمیں یہ اقدام بہت اہم ہے، عادل فاروق راجہ، حیدر رضا کو سزا دینا بہت ضروری تھا، ان دونوں پر زمینوں پر قبضے، کرپشن کے الزامات بھی تھے، اپنے جرائم سے توجہ ہٹانے کیلئے انہوں نے سوشل میڈیا کا سہارا لیا تھا۔
سید محمد علی کا مزید کہنا تھا کہ بیرون ملک جا کر فوج کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا، ان دونوں کو دفاع کا پورا موقع دیا گیا لیکن پیش نہیں ہوئے، ان کو سزا دینا بہت ضروری ہے، ان کو پانچ جرائم کی بنیاد پر سزائیں دی گئی ہیں۔
ماہر قانون راجہ خالد نے کہا کہ پاکستان سے باہر بیٹھ کر بغاوت پر اکسانا سنگین جرم ہے، انہوں نے پاکستانی اداروں کیخلاف اودھم مچا رکھا تھا، دونوں کا نام ای سی ایل میں ڈال کر انٹرپول کے ذریعے واپس بلایا جا سکتا ہے، اب ان کا ریڈ وارنٹ جاری ہوگا، دونوں دانستہ طور پر روپوش ہیں، دونوں پاکستان آ کر سرنڈر کریں اور فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاک فوج نے 2 ریٹائرڈ افسران عادل فاروق راجہ اور حیدر رضا مہدی کو کورٹ مارشل کے ذریعے قید بامشقت کی سزا سنائی ہے۔