مظفرآباد : ( محمد اسلم میر سے) سابق وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر و صدر استحکام پاکستان پارٹی آزاد کشمیر شاخ سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ ملک کی موجودہ غیر یقینی سیاسی صورت حال اور کمزور اقتصادیات کے ذمہ دار تحریک انصاف اور اس کے قائدین ہیں ۔
سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ تحریک انصاف ایک بڑی سیاسی جماعت کے طور پر سامنے آئی تھی اور سیاسی فہم اور ملک سے وفاداری کے ساتھ ساتھ انہیں جمہوری قدروں کو فروغ دینا چاہے تھا لیکن بد قسمتی سے ایسا نہیں ہو سکا، اس جماعت کی قیادت کے ساتھ لوگوں نے اس لئے توقعات وابستہ کی تھیں کہ وہ آکسفورڈ کے پڑھے لکھے ہیں ، دنیا دیکھ چکے تھے اور امید کی جا رہی تھی کہ ان میں سپورٹس مین سپرٹ بھی ہو گا لیکن حقیقت میں ایسا کچھ بھی ان میں نظر نہیں آیا اور آج قوم ان کے ناکام دور حکومت کے اثرات بھی بھگت رہی ہے۔
استحکام پاکستان پارٹی آزاد کشمیر کے صدر نے مزید کہا کہ ملک کے اقتصادی حالات ٹھیک نہیں ہیں، پاکستان میں اس وقت عام لوگ فکر مند ہیں، استحکام پاکستان پارٹی کے قیام کے پیچھے بھی موجودہ کمزور اقتصادی اور سیاسی صورت حال پنہاں تھی۔
آزاد جموں و کشمیر میں استحکام پاکستان پارٹی کی تنظیم سازی میں تاخیر کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے سردار تنویر الیاس نے کہا کہ یہ تنظیم سازی کے الفاظ اب اتنے بد نام ہو چکے ہیں کہ اس کی جگہ اب انہوں نے “تنظیمی ڈھانچے کی تشکیل “ کے الفاط کا استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ تنظیمی ڈھانچے کی تشکیل یونین کونسل سطح سے لیکر تحصیل اور ضلع تک ہوتی ہے ، بلدیاتی انتخابات کرا کے ہم نے نچلی سطح تک لوگوں کو اقتدار میں شریک کیا اور اگر لوگ اسی بلدیاتی نظام کو لے کر آگے چلیں تو ہمارے بہت سے مسائل خود بخود حل ہو سکتے ہیں ۔
سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ تین دہایوں کے بعد ان کی حکومت نے آزاد جموں و کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کرائے اور لوگ ان انتخابات کے انعقاد پر ہماری بھر پور عزت افزائی کر رہے ہیں جس پر میں ذاتی طور پر عوام کا شکر گزار ہوں۔
استحکام پاکستان پارٹی کے صدر نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر میں تاریخ کی بد ترین حکومت ہے لیکن اس حکومت کی ناکامی کے بعد اب نوجوان ہماری طرف متوجہ ہو رہا ہے، آزاد کشمیر کا نوجوان باشعور ہے اور اس کا سیاسی شعور اتنا بلند ہے کہ وہ خود اپنے سیاسی راستے کا تعین بھی کرتا ہے، میں اپنے نوجوانوں کے شعور کو سراہتا ہوں۔
منشور کے حوالے سے سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے کہا کہ آئی پی پی اپنے ویژن اور سیاسی منشور میں دوسری سیاسی جماعتوں سے آگے ہے اور جو کچھ ہم نے منشور میں رکھا ہے وہ کسی سیاسی جماعت کے وہم و گمان بھی نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ اللہ کے حکم سے دوبارہ اقتدار میں آئے تو وہ آزاد جموں و کشمیر میں گھریلو صارفین کو 300 سے لیکر چار سو یونٹ بجلی مفت دیں گے، زراعت کو فروغ دینے کے لئے کسانوں کو نقد آور فصلیں اگانے پر تیار کریں گے، آزاد کشمیر کے کسان کو مالی طور پر مستحکم کرنے کیلئے علاقے میں زعفران ، پھل اور اسٹرابری لگا سکتے ہیں ، پوری دنیا میں اسٹرا بری کی کاشت میں بارہ سو فیصد اضافہ ہوا ہے، اسی طرح علاقے میں ٹراؤٹ مچھلی کے کاروبار کو وسعت دینے کے مواقع موجود ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کا نوجوان سمجھتا ہے کہ ان کا مستقبل آئی پی پی میں روشن اور محفوظ ہے۔
سردار تنویر الیاس نے مزید کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کوٹھیاں اور پلازے تعمیر کرنے کے لئے نہیں بنایا گیا تھا یہ تحریک آزادی جموں و کشمیر کا بیس کیمپ ہے ، یہاں سے ہم نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے بھائیوں اور بہنوں کیلئے کام کرناہے اور انُکی مدد کر کے انہیں بھارتی ظلم سے آزاد کرانا ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آزاد جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو ساتھ ملا کر ہم اس علاقے کو خوشحال بنائیں گے اوردارالحکومت مظفرآباد کو حقیقی معنوں میں تحریک آزادی جموں وکشمیر کا بیس کیمپ بنائیں گے۔