مظفر آباد: (محمد اقبال) آزاد کشمیر میں سال 2023ء کے دوران سیاست میں بہت سے اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملے، آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ منتخب وزیراعظم کو توہین عدالت میں ہائیکورٹ نے نااہل قرار دیا۔
سال 2023 آزاد کشمیر کی سیاست میں کئی سیاسی تبدیلیوں کا سال قرار دیا جا رہا ہے، آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ منتخب وزیراعظم کو توہین عدالت میں ہائی کورٹ نے نااہل قرار دے دیا، چودھری تنویر الیاس اسمبلی رکنیت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے۔
چودھری تنویر الیاس کی نااہلی کے بعد آزاد کشمیر حکومت میں موجود انتہائی سینئر وزیر خواجہ فاروق کو قائم مقام وزیراعظم کا عہدہ مل گیا، وزارت عظمیٰ کیلئے ایک مرتبہ پھر رسہ کشی شروع ہوگئی۔
پاکستان تحریک انصاف کا اسمبلی میں واضح اکثریت کے باوجود تقسیم کے عمل سے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کو اقتدار میں آنے کا موقع بھی مل گیا، مخلوط حکومت میں وزارت عظمیٰ کا تاج انوار الحق کے سر سج گیا۔
سال 2023 میں تحریک انصاف کو سیاسی طور پر نقصان کا سامنا بھی کرنا پڑا، آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی سے وزراء کی تعداد بڑھانے کیلئے 15ویں آئینی ترمیم بھی منظور کی گئی، مخلوط حکومت میں اب تک وزراء کی تعداد 28 سے تجاوز کر گئی ہے۔
وزیراعظم آزاد جموں وکشمیر چودھری انوارالحق نے اقتدار سنبھالنے کے بعد کفایت شعاری کے عمل کو ترجیح اول رکھا، ملازمین کی حاضری کیلئے مانیٹرنگ کے نظام کو بھی متعارف کروایا گیا ہے۔