پشاور: (دنیا نیوز) پشاور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل کی راہداری ضمانت کی درخواست منظور کر لی۔
زرتاج گل گرفتاری سے بچنے کے لیے بارہ گھنٹے تک عدالتی احاطے میں رہیں، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ایک خاتون کے لیے اتنی زیادہ پولیس نفری تعینات کی گئی، یہ ہماری روایت نہیں کہ کسی خاتون کو گرفتار کریں۔
— د.عـبدالله العـمـادي (@Abdulla_Alamadi) January 3, 2024
سابق وزیرمملکت زرتاج گل نے 22 مقدمات میں راہداری ضمانت کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کیا، عدالتی وقت ختم ہونے کی وجہ سے ان کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر نہ ہو سکی لیکن زرتاج گل نے عدالتی احاطے سے باہر نکلنے سے انکار کر دیا۔
دوسری جانب پولیس کی بھاری نفری زرتاج گل کی گرفتاری کے لیے عدالت کے باہر موجود رہی جبکہ زرتاج گل نے بھی ضمانت ملنے تک باہر نکلنے سے انکار کر دیا اور ان کا سامان بار روم پہنچایا گیا۔
زرتاج گل نے روتے ہوئے 9 مئی کے واقعات کی معافی مانگی، انہوں نے کہا کہ ان کا گھر توڑ دیا گیا، پتہ نہیں وہ الیکشن لڑرہی ہیں یا جنگ۔
— Akbar Ali Khan (@Ali707khan) January 3, 2024
چیف جسٹس محمد ابراہیم خان 9 بجے کے بعد عدالت پہنچے، انہوں نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز اور سی سی پی او کو طلب کیا۔
چیف جسٹس نے زرتاج گل کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔