کراچی: (دنیا نیوز) سینئر ڈپٹی کنوینئر ایم کیو ایم سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پورے پاکستان میں اختیار سب کے لیے ہونا چاہئے، ایم کیو ایم نے الفاظوں کو اِدھر سے اٹھا کر اُدھر نہیں کیا، رابطہ کمیٹی کی اس منشور کو بنانے میں ہفتوں کی محنت ہے۔
سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کے حل کا اس منشور میں ذکر ہے، پنجاب نے سندھ کے ساتھ بہت زیادتیاں کی ہوں گی، سندھ پر 15 سالہ دور میں 2200 ارب روپے بھی خرچ نہیں ہوئے، 56 فیصد بجٹ کہاں جا رہا ہے اس کا پتہ ہی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 60 سال سے ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا گیا، آئینی ترمیم ناگزیر ہے: فاروق ستار
سینئر ڈپٹی کنوینئر ایم کیو ایم نے کہا کہ اس منشور میں ایم کیو ایم نے آئینی ترمیم کا بل شامل کر دیا ہے، اس ترمیم کے ذریعے اختیارات اور وسائل نچلی سطح پر آئیں گے، پانی، سیوریج اور گیس کے مسائل حل ہوں گے، ہم وزیراعلیٰ ہاؤس سے اختیارات نکال کر عوام کی دہلیز تک پہنچانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ پاکستان کا مسئلہ ہے کیا؟ 70 برسوں میں ہزاروں ارب روپے بلوچستان میں بلوچ وزیراعلیٰ کے ہاتھ سے خرچ ہوئے، سندھ وزیر اعلیٰ کے ہاتھ سے سندھ میں ہزاروں ارب روپے خرچ ہوئے، میں عدلیہ اور میڈیا سے بھی کہنا چاہتا ہوں کہ یہ پیسے کہاں خرچ ہو رہے ہیں؟ اس کا پتا لگائیں۔
یہ بھی پڑھیں: سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہئے، بلے کا نشان کسی کو الاٹ نہیں ہوسکتا: گوہر علی
سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وفاق اور فوج کے اوپر جو بدنامی ہے اس کو ختم ہونے کی ضرورت ہے، اختیارات سب کے لئے ہونے چاہئیں، ہمارے منشور کے مطابق گراس روٹ لیول پر لوگوں کے مسائل حل ہوں گے، یہ ڈاکیومنٹ سب کا ہے جو ہم کو ووٹ دے رہا ہے اور جو ہم کو ووٹ نہیں دے رہا۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں دہشت گرد بنانے کی فیکٹریاں بن گئی ہیں، ریاست کی ذمہ داری ہے صوبائی حکومتوں کو دیے جانے والے پیسے کا حساب لیا جائے، یہ منشور پاکستان کے لیے آب حیات ہے۔