ریحانہ ڈار اور ذوالفقار مرزا کے بیٹوں کے کاغذات نامزدگی منظور

Published On 09 January,2024 11:35 am

سیالکوٹ، کراچی: (دنیا نیوز) سیالکوٹ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 71 سے پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل منظور ہو گئی۔

الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کا کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

واضح رہے کہ آر او نے این اے 71 سے ریحانہ ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے تھے۔

آر او نے کاغذات میں سوشل سکیورٹی واجبات کی عدم ادائیگی اور اثاثے ظاہر نہ کرنے پر مسترد کیے تھے۔

ذوالفقار مرزا کے بیٹے
دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ میں قائم الیکشن ٹریبونل نے سابق سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا کے بیٹوں حسنین مرزا اور حسام مرزا کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے۔

عدالت عالیہ نے حسام مرزا اور حسنین مرزا کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا آر او کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

ریٹرننگ افسر نے این اے 223 سے امیدوار حسام مرزا کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے تھے جبکہ آر او نے پی ایس 70 سے امیدوار حسنین مرزا کے کاغذات بھی مسترد کیے تھے۔

فہمیدہ و ذوالفقار مرزا انتخابی دوڑ سے باہر
ادھر گزشتہ روز فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف اپیلیں خارج کر دی گئی تھیں۔

اپیلیں خارج ہونے کے بعد فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا انتخابی دوڑ سے باہر ہو گئے ہیں، الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کا کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔

ذوالفقار مرزا اور فہمیدہ مرزا نے این اے 223 ، پی ایس 70، 71 اور 72 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں دائر کی تھیں۔

فردوس شمیم نقوی کے کاغذات نامزدگی منظوری کیخلاف درخواست مسترد
سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما فردوس شمیم نقوی کے کاغذات نامزدگی منظوری کیخلاف درخواست مسترد کر دی۔

جسٹس عدنان چودھری کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی، فردوس شمیم نقوی کے این اے 236 سے ریٹرننگ افسر نے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے تھے۔

الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف فردوس شمیم نقوی کی اپیل منظور کر لی تھی، الیکشن ٹریبونل نے فردوس شمیم نقوی کے کاغذات نامزدگی بحال کر دیئے تھے۔

مخالف امیدوار ایم کیو ایم رہنما حسان صابر نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

عتراض کنندہ نے کہا کہ الیکشن ٹریبونل نے اہم قانونی نکات کو نظر انداز کیا، بیان حلفی میں پارٹی کا تعلق بتانا ضروری ہے جو فردوس شمیم نقوی نے نہیں کیا، جب بیان حلفی میں ہی غلط معلومات دی گئی ہیں تو کاغذات کیسے منظور ہوں گے؟

درخواست میں استدعا کی گئی کہ پارٹی سرٹیفکیٹ کے بغیر انتخابی نشان نہیں مل سکتا، الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

شہباز شریف

الیکشن ٹریبونل نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے خلاف دوسری اپیل بھی مسترد کردی۔

سندھ ہائیکورٹ کے الیکشن ٹریبونل نے سابق وزیراعظم شہباز شریف کے این اے 242 سے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف اپیل پر سماعت کی جس میں درخواست گزار حسنین چوہان نے مؤقف اختیار کیا کہ شہباز شریف نے این اے 242 کے کاغذات میں درست حلف نامہ نہیں لگایا۔

درخواستگزار نے کہا کہ شہباز شریف نے بیان حلفی میں کاروبار سے متعلق غلط بیانی کی ہے، آر او کا فیصلہ کالعدم دے کر شہباز شریف کے کاغذات مسترد کیے جائیں۔

الیکشن ٹریبونل نے درخواستگزار کے دلائل سننے کے بعد اس کی اپیل مسترد کردی تاہم تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔