مظفرآباد: ( محمد اسلم میر ) گزشتہ سال بھارتی سپریم کورٹ کے مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کے حوالے سے ایک متعصبانہ فیصلہ کے بعد حکومت پاکستان اور حکومت آزاد جموں و کشمیر اس نتیجے پر پہنچی کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ملکی اور بین الاقوامی سطح پرجب بھی بات ہو تو اس میں حق خود ارادیت کے مطالبے کو سر فہرست رکھا جائے۔
اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے عالمی سطح پر دوست ممالک کے ساتھ ملکر بھارت پر سفارتی دباؤ بڑھایا جائے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ظلم وجبر کے خلاف اور اپنے حقوق اور آزادی کے لئے لڑنے والے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے اتوار کے روز حکومت آزاد جموں و کشمیر نے کوٹلی میں دفاع حق خود ارادیت کانفرنس کا انعقاد کیا۔
کانفرنس سے وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق ، اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق ، صدر پاکستان پیپلزپارٹی چوہدری محمد یاسین اور حریت کانفرنس کے قائدین و دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ وہ کشمیریوں کے پیدائشی حق یعنی خود ارادیت پر کوئی سودا بازی نہیں کریں گے، آئندہ مسئلہ جموں و کشمیر پر جہاں اور جس سطح پر بھی بات ہو تو سب سے پہلے حق خود ارادیت اور مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی منظور شدہ قرار دادوں پر عملدرآمد کے مطالبے کو سر فہرست رکھا جائے، بھارت مذکرات کی آڑ میں دنیا کو دھوکہ دیتا رہا اور دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنا غیر قانونی قبضہ مستحکم کرتا گیا۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چودھری انوارالحق نے کہا ہے کہ کشمیری بھارت کے سامنے نہیں جھکیں گے ، مودی نے آزادکشمیر میں کوئی مہم جوئی کرنے کی کوشش کی تو ہندوستان کے اندر گھس کر ماریں گے، تحریک آزادی کشمیر کیلیے قومی، سیاسی، مذہبی و عسکری قیادت ایک ہے ، پاک فوج کے سربراہ نے کاکول میں اپنے پہلے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا جس سے کشمیریوں کو حوصلہ ملا، دفاع حق خودارادیت کیلیے ہم ایک ہیں اور ایک رہیں گے۔
وزیراعظم چودھری انوارالحق نے کہا کہ آزادجموں و کشمیر کا سارا نظام تحریک آزادی کا مرہون منت ہے،یہ نظام ان شہیدوں اور ان ماؤں بیٹیوں کی صدقے ملا ہے، ہم نے الحاق پاکستان کا فیصلہ پاکستان بننے سے پہلے کیا تھا۔ انشا اللہ ہم اپنے اسلاف کے نظریہ الحاق پاکستان پر پوری طرح قائم ہیں اور اسے تکمیل پاکستان میں تبدیل کر کے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے شہریوں کیلئے تمام سہولتیں فراہم کرے گی لیکن ہماری ترجیح اول تحریک آزادی کشمیر ہے، ایل او سی پر خدمات انجام دینے والی عظیم پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، کوئی ہندوستانی ایجنڈے کو آزادکشمیر میں پھیلانے کی کوئی کوشش کرے گا تو آہنی ہاتھوں سے کچل دیں گے، ایل او سی پر بسنے والے تمام کشمیری نوجوانوں پر ذمہ داری ہے کہ وہ ایسی تربیت حاصل کریں اگر دشمن کوئی مہم جوئی کی کوشش کرے تو اسکا بھرپور جواب دیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر کے کنونئیر محمود احمد ساغر نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا یہ اجتماع بڑی اہمیت کا حامل ہے، اس میں ہم نے کشمیریوں کے حق آزادی اور حق خود ارادیت کی بات کی ہے، ہندوستان کے اقدامات نے مجبور کیا ہے کہ ہم متحد ہو جائیں، جب تک 13اگست 1947والی ریاست جموں و کشمیر کو حق خود ارادیت نہیں مل جاتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے، مقبوضۃ کشمیر کی عوام نے کبھی بھی ہندوستان کو تسلیم کیا ہے نہ کریں گے۔
تحریک انصاف پاکستان آزاد کشمیرکے رہنماواپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی اس کانفرنس کے تسلسل کو جاری رکھ کر دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر میں دیر ہو سکتی ہے ختم نہیں ہو سکتی ، اس جدو جہد میں کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ سیاست میں اختلاف ہو سکتا ہے مگر تحریک آزادی پر سب جماعتیں اکھٹی ہیں۔
صدر پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر وممبر اسمبلی چوہدری محمد یاسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کا آزاد کشمیر آکر کشمیریوں کی آزادی کی تحریک سے اظہار یکجہتی کرنے پر شکر گزار ہوں، کوٹلی آمد پر وزیر اعظم کا شکرگزار ہوں ، آزادی کی تحریک اپنے منطقی انجام کو پہنچے گی ، کشمیر ی اقوام متحدہ کی کشمیر پر قرار دادوں پر عملدرآمد چاہتے ہیں، اقوام متحدہ دیگر خطوں میں اپنے قرار دادوں پر عملدرآمد کراتا ہےلیکن اس کا مقبوضہ کشمیر میں دہرامعیار ہے۔