حافظ آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ 5 ججوں نے مجھے نہ نکالا ہوتا تو کوئی بیروزگار نہ ہوتا اور ڈالر کی قیمت آج بھی 100 روپے ہوتی۔
مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے حافظ آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حافظ آباد آکر کئی سال پہلے کی یادیں تازہ ہوگئی ہیں، اس شہر اور ضلع کے لوگوں سے مجھے بہت پیار ہے، کئی سالوں کے بعد آپ سے مخاطب ہورہا ہوں۔
نوازشریف نے کہا کہ میرے لئے جذبات پر قابو پانا مشکل ہے، آپ نے پیار اور محبت کے ساتھ استقبال کیا، میرے دل میں بے پناہ محبت کے جذبات اور بھی جاگ گئے ہیں، میں پہلے بھی یہاں آیا مگر ایسا منظر اور جذبہ کبھی نہیں دیکھا، میرے دل میں جو آپ کے لئے پیار ہے وہ آج بھی جاگ رہا ہے۔
مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ میں چھت پر چڑھے ہوئے نوجوانوں اور پنڈال کے لوگوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں، میں ملک سے باہر تھا، ہر گھڑی اور منٹ آپ کو یاد رکھا، 2017ء میں مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کی وجہ سے وزارت عظمیٰ سے نکال دیا گیا۔
نوازشریف نے مزید کہا کہ میں اللہ کو حاضر جان کر کہہ رہا ہوں اگر مجھے نہ نکالا جاتا تو ہر گھر خوشحال ہوتا، کاشتکار خوشحال ہوتا، بجلی اور گیس کے بل مہنگے نہ ہوتے، روٹی اور نان آج بھی 4 روپے کا ملتا۔
انہوں نے کہا کہ اگر نوازشریف کو جعلی مقدمات میں الجھایا نہ جاتا تو ملک کا مقام کہیں اونچا ہوتا، پاکستان دنیا میں منفرد مقام حاصل کرچکا ہوتا، ہمارے سبز پاسپورٹ کی عزت ہوتی، پاکستان ایشین ٹائیگر بن چکا ہوتا، ہم نے اس ملک سے لوڈشیڈنگ ختم کی، لوگ ایک دوسرے کا گلا کاٹتے تھے، ہم نے اس ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا۔
نوازشریف نے کہا کہ موٹروے بننے سے سفر آج آدھے سے بھی کم ہوگیا ہے، حافظ آباد کے عوام آج جھوم رہے ہیں، آج حافظ آباد کے عوام کو دیکھ کر نوازشریف بھی جھوم رہا ہے، ہماری حکومت رہتی تو ایک نئی موٹروے حافظ آباد کے اندر سے گزر رہی ہوتی، یہاں بھی موٹروے بنے گی، وقت دوبارہ آئے گا۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ حافظ آباد اور لاہور میں کوئی فرق نہیں ہونا چاہئے، میرا مشن پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے، ہم اپنے مشن کو پورا کریں گے۔