آج پہلی بار شیر نظر آیا، کل شیر کا مقابلہ کرنے پنجاب جاؤں گا: بلاول بھٹو

Published On 18 January,2024 08:28 pm

دادو: (دنیا نیوز) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج پہلی بار شیر نظر آیا، کل شیر کا مقابلہ کرنے پنجاب جاؤں گا۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دادو نے ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کا ساتھ دیا تھا، 2018ء میں دادو آیا تھا آپ نے تمام سیٹیں پیپلزپارٹی کوجتوانی ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ انتخابات میں تیر اور شیر کا مقابلہ ہوگا، عوام مجھے بھاری اکثریت دیں اور تیر کے علاوہ کسی کو ووٹ دے کر اپنا قیمتی ووٹ ضائع نہیں کریں، عوام نے ساتھ دیا تو دنیا کی کوئی طاقت میرا راستہ نہیں روک سکتی، عوام نے پی پی کے تمام امیدواروں کو جتوانا ہے، اگر موقع دیا گیا تو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دائرے کو بڑھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کو کامیاب کرائیں لوگوں کی آمدنی ڈبل کر دیں گے: بلاول بھٹو 

چیئرمین پی پی نے مزید کہا غریب خواتین کو کاروبار کیلئے بلا سود قرض دیں گے، حکومت میں آئے تو بے نظیر کسان کارڈ بنائیں گے، جس سے مفت بیچ، کھاد، یوریا، فصلوں کی بہترین قیمت دلوائی جاسکے گی جبکہ مزدوروں کیلئے مزدور کارڈ، یوتھ کارڈ کے تحت بے روزگار نوجوانوں کو امداد ملے گی۔

بلاول بھٹو نےکہا کہ میرا خواب ہے کہ کوئی شہری یا بچہ بھوکا نہ سوئے، یونین کونسل کی سطح پر بھوک مٹاؤ پروگرام شروع کروں گا، اگر مجھے جتوا دیا تو دس نکاتی ایجنڈے پر عمل درآمد ہوگا اور جیت کے بعد میں سب سے پہلے تنخواہیں دگنی کردوں گا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن تیر اور شیر کے درمیان ہے، یہ شیر عوام، کسانوں، غریبوں اور مزدوروں کا خون چوستا ہے، ہم ملکر اس شیر کا شکار کریں گے‘ یہ کیسا شیر ہے جو گھر میں چھپا ہوا ہے اور اپنے مخالف کو شکار بنانے کے لئے دوسروں کو بولتا ہے، یہ ایسا شیر ہے کہ دوسروں کو بول کر اپنے مخالف کے بندوں کو گرفتار کرواتا ہے، پھر جب بندوبست ہوجاتا ہے تو پھر یہ شیر نکل جاتا ہے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ جو شخص تین بار وزیراعظم بن کر ناکام ہوا تو اسے کس خوشی میں ہم چوتھی بار اپنا وزیراعظم مان لیں، ہم نہیں مانتے کہ چوتھی بار ایسے شخص کو وزیراعظم بنایا جائے، آپ بلاول کو ایک موقع دیں میں ملک کی قسمت بدل دوں گا، شیر یا کسی اور جماعت کے پاس کوئی پلان یا منصوبہ نہیں ہے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ابھی تک انہوں نے اپنا منشور نہیں دکھایا کیونکہ یہ عوام کی مشکل، مہنگائی اور غربت کا علم نہیں رکھتے اور انہیں بس اپنی کرسی کی فکر ہے، جو چوتھی بار دینے کی تیاری ہورہی ہے ہم اس سازش کو ناکام بنائیں گے اور 8 فروری کو اکثریت لے کر عوامی راج قائم کریں گے۔