اسلام آباد: (دنیا نیوز) فافن کا الیکشن کمیشن سے اپنی ہدایات کی عدم تعمیل پر ریٹرننگ افسروں کیخلاف نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
فافن کے مطابق شق95 کے مطابق ریٹرننگ افسروں کو امیدواروں اور الیکشن ایجنٹ کی موجودگی میں نتائج مرتب کرنے تھے، شق 95 کے تحت فارم 49 کی کاپیاں امیدواروں کو دینے کا تقاضا کرتا ہے، ریٹرننگ افسروں کے اس فعل سے انتخابی شفافیت کی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریٹرننگ افسروں نے 135 حلقوں میں نتائج مرتب کرنے کے عمل کا مشاہدہ نہیں کرنے دیا، پنجاب 80، سندھ 23، کے پی 18، بلوچستان 11 اور اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں مبصرین کو مشاہدہ نہیں کرنے دیا گیا، 65 حلقوں میں ریٹرننگ افسروں نے ایک یا زیادہ امیدواروں کو نتائج مرتب کرنے کے عمل میں حصہ لینے سے منع کیا۔
فافن نے کہا کہ شق 92 کے تحت امیدواروں، الیکشن ایجنٹس اور مبصرین کی موجودگی میں نتائج مرتب کرنا ضروری ہے، آر اوز نے 125 قومی اسمبلی اور 80 صوبائی حلقوں میں نتائج مرتب کرنے کی اجازت دی، ریٹرننگ افسروں نے فارم 45 میں ایک یا زیادہ تعداد میں گنتی کی غلطیوں کی نشاندہی کی۔
فافن کے مطابق ریٹرننگ افسروں نے پریذائیڈنگ افسروں سے فارم 45 درست کرنے کا کہا۔