اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک کے حق میں نہیں تھا، تحریک پیپلز پارٹی نے چلائی، میں ساتھ نہ دیتا تو پھر پی ڈی ایم کہتی کہ میں نے بانی پی ٹی آئی کو بچایا ہے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ شہباز شریف کسی موقع پر استعفیٰ دینے کو تیار نہیں تھے، 25 مئی دھرنے کے وقت شہباز شریف کا کیس لگا ہوا تھا،سپریم کورٹ وزیراعظم کو نااہل کر کے انار کی پیدا نہیں کر نا چاہتی تھی، تحریک انصاف کیلئے ہمارے ساتھ دھاندلی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، وزارت عظمیٰ کیلئے حمایت مانگ لی
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے مزید کہا ہے کہ 2018 کے الیکشنز میں بھی دھاندلی ہوئی اور 2024ء کے الیکشن بھی چوری ہوئے ہیں یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں، اس چوری کیخلاف ہم احتجاجی سیاست کریں گے اور اب فیصلے ایوان نہیں میدان میں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سازی سے متعلق مذاکرات کیلئے شہباز شریف میرے پاس آئے مگر میں نے اُن کو انکار کر دیا، میں سمجھتا ہوں کہ 2024ء کے الیکشن میں جو کچھ بھی ہوا اُس کا فائدہ مسلم لیگ (ن) کو پہنچا اور افواہ یہ بھی ہے نواز شریف کو لاہور کی سیٹ دی گئی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور دیگر سیاسی جماعتوں نے حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے تو اچھے برے کے ذمہ دار یہ خود ہوں گے، مجھے موجودہ پارلیمنٹ کا کوئی مستقبل نظر نہیں آ رہا، تحریک انصاف کے ساتھ دماغ اور سوچ کا فرق ہے جو ختم ہو سکتا ہے۔