کراچی: (دنیا نیوز) سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ میں نے کوئی غیر آئینی اقدام نہیں کیا، میرے خلاف آرٹیکل 6 کا مقدمہ چلانا ہے تو ویلکم چلائیں۔
سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کوجوڑنےکی ضرورت ہے، سیاسی قوتیں اور اسٹیبلشمنٹ اس بات پر توجہ دے، مجھے کسی قسم کی کوئی شکایت نہیں ہے، کچھ ملاقاتیں پبلک، کچھ ملاقاتیں پبلک نہیں ہوئیں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہرملاقات میں معاملات کو بہتر کرنے کی کوشش کی لیکن خاطرخواہ کامیابی نہیں ملی، ہر اعتبار سے کوشش کی معاملات کو جوڑا جائے، ملک کو جوڑنے کے لئے سیاسی مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے، پاکستان کو جوڑنے کے لئے اچھا اقدام کیا جائے۔
سابق صدر نے مزید کہا کہ میری کوشش رہی ہے ملک کو جوڑا جائے، ملک میں جس کو مینڈیٹ ملا ہے اس کی قدر کی جائے، غیرآئینی اقدامات کا الزام لگانے والے عدالتوں میں جائیں، میں نے ہمیشہ آئین کی پاسداری کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے آئین کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی، میرے پاس سائفر بھیجا گیا تھا، کشیدگی کو ختم ہونا چاہئے، پاکستان کی فوج ہماری فوج ہے، میں تو جوڑنے کی بات کر رہا ہوں، ملک کو جوڑ دیا جائے تو ترقی کرے گا، پاکستان کو جوڑنے کے لئے سب سے بڑی بات بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے، معیشت 2 سے 3 سال سے زوال کا شکار رہی ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ میں نے کہا تھا مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہونے تک اسمبلی اجلاس نہ بلاؤ، بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ کہا آرمی چیف کی تعنیاتی میں ترجیح میرٹ ہونی چاہئے، بانی پی ٹی آئی آج بھی میرے لیڈر ہیں۔
سابق صدر نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی جیسا دیانت دار، ایماندار لیڈرنہیں دیکھا، بانی پی ٹی آئی واحد لیڈر جو قوم کو اکٹھا کرسکتا ہے۔