لاہور: (دنیا نیوز) مبینہ انتخابی دھاندلی کیخلاف پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نکالی جانے والی ریلی کے دوران پولیس نے لطیف کھوسہ اور سلمان اکرم راجہ سمیت متعدد کارکنان کو حراست میں لے لیا۔
عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی کارکنان بانی تحریک انصاف کی کال پر ریلی کی صورت میں جی پی او چوک پہنچے، ریلی کی قیادت رہنما تحریک انصاف علی اعجاز بٹر نے کی۔
ریلی کو روکنے کیلئے پولیس نے کارکنوں پر دھاوا بول دیا جس سے پی ٹی آئی کارکنان منتشر ہو گئے جبکہ پولیس نے تحریک انصاف کے ایم پی اے حافظ فرحت عباس سمیت 10 سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا۔
گرفتاری کے موقع پر ایم پی اے حافظ فرحت عباس کا کہنا تھا کہ مینڈیٹ چور وزیراعلیٰ نے گرفتاری کروائی ہے۔
ادھر پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی لطیف کھوسہ، سلمان اکرم راجہ کو بھی حراست میں لے لیا، لطیف کھوسہ کو پولیس نے کینٹ کے علاقے سے گرفتار کیا جبکہ سلمان اکرم راجہ کو اچھرہ سے حراست میں لیا گیا۔
تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران میاں محمود الرشید کے بیٹے میاں حسن محمود کو شادمان سے گرفتار کیا گیا، سابق رکن پنجاب اسمبلی میاں اکرم عثمان کے بھائی ہارون اکبر کو بھی اچھرہ سے پولیس نے حراست میں لے لیا۔
دوسری جانب قصور میں پارٹی قیادت کی کال پر تحریک انصاف کے کارکنان کو احتجاج کرنا مہنگا پڑگیا، قصور میں نکالی جانے والی ریلی کے دوران پولیس نے مقامی قیادت کو گرفتار کرلیا۔
قصور سے پی ٹی آئی کے ضلعی صدر مہر محمد سلیم ایڈووکیٹ ، ٹکٹ ہولڈر حاجی مقصود صابر انصاری، تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر بیرسٹر شاہد مسعود اور سردار نادر فاروق سمیت متعدد کارکنان کو پولیس نے گرفتار کرلیا، پولیس نے رات گئے لطیف کھوسہ کو رہا کر دیا۔
تھانہ شمالی چھاؤنی میں پولیس مدعیت میں رکن قومی اسمبلی لطیف کھوسہ کے خلاف مقدمہ درج مقدمہ درج کر لیا گیا، مقدمہ لطیف کھوسہ سمیت 20 نامعلوم ملزموں کے خلاف درج کیا گیا، مقدمہ روڈ بلاک کرکے احتجاج کرنے پر درج کیا گیا۔