لندن: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارت کھولنے سے متعلق جائزہ لیں گے، پاکستان کے کاروباری افراد چاہتے ہیں کہ بھارت سے تجارت بحال ہو۔
برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر فیصل کے ساتھ نیوزکانفرنس کرتے ہوئے وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ڈے پر تارکین وطن کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ لندن میں سیاسی اور کاروباری افراد سے ملاقات میں بھی ایکس (ٹوئٹر) کا مسئلہ زیر بحث آیا، ایکس (ٹوئٹر) کی بحالی سے متعلق مسائل حل کرنے کے لیے کردار ادا کروں گا، سوشل میڈیا کے غیر ذمہ دارانہ استعمال کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ برسلز میں جوہری توانائی اجلاس میں شرکت کی، دنیا بھی تسلیم کر رہی ہے کہ نیوکلیئرہائیڈرو محفوظ توانائی ہے، عالمی مالیاتی اداروں کو جوہری توانائی کے منصوبوں میں تعاون کرنا چاہئے، پاکستان کو ایک تباہ کن سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، عالمی مالیاتی اداروں کو جوہری توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے تعاون کرنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ کی ترک ہم منصب سے ملاقات، دوطرفہ تجارت بڑھانے کے عزم کا اظہار
وزیر خارجہ نے کہا کہ میرے موقف کی کئی عالمی رہنماؤں نے تائید کی، جوہری توانائی کے محفوظ استعمال سے متعلق اپنے تجربات دنیا کے ساتھ شیئر کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترک وزیر خارجہ سے برسلز میں اہم ملاقات ہوئی، ترکیہ کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوئی، برسلز میں ڈی جی آئی اے ای اے اور یو اے ای کے ہم منصب سے اہم ملاقات ہوئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ چین اور پاکستان مختلف فورمز میں اکٹھے کام کرتے ہیں، چینی وزیراعظم کو دورہ پاکستان کی دعوت دی، چینی وزیراعظم نے جلد دورہ پاکستان کی یقین دہانی کرائی۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر ملک کیلئے کام کریں، ہم نے پاکستان کو ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے، ہم پاکستان کے باہر غیر سیاسی ہو جائیں تو یہ ہمارے لیے بہتر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب نے ہر محاذ پر پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا: وزیراعظم
انہوں نے کہا کہ پاکستانی الیکشن پر ڈونلڈ لُو کانگریس کمیٹی میں پیش ہوئے، کون سی سیاسی جماعت ہے جس نے ڈونلڈ لُو کو دھمکیاں دیں؟ ڈونلڈ لُو کے اہل خانہ کو دھمکیاں دی گئیں جو افسوسناک ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ افغانستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، 16 مارچ کو پیغام ملا کہ افغان وزیر خارجہ مجھ سے بات کرنا چاہتے ہیں، فون کال کے دوران پیغام ملا شمالی علاقے میں دہشت گرد حملہ ہوا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان وزیرخارجہ کو کہا کہ مہربانی کریں گل بہادرگروپ کے خلاف ایکشن لیں، 18 مارچ کو افغانستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا، آپریشن دہشت گردوں کیخلاف تھا، افغان حکومت یاعوام کیلئے نہیں، پاکستان سےمتعلق کوئی بھی غلط فہمی کا شکار نہ رہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے الیکشن میں ہمیشہ دھاندلی کا شور مچتا ہے، الیکشن ہارنے والے ہمیشہ تنقید کرتے ہیں، ہم نے کہا کے پی میں ایک سیاسی جماعت کو 70 فیصد مینڈیٹ کیسے مل گیا؟ پورے پاکستان میں دھاندلی ہوئی ہے تو خیبرپختونخوا میں نہیں ہوئی؟، یہ نہیں ہو سکتا کہ صرف کےپی میں الیکشن درست ہوئے پنجاب میں نہیں۔