اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ملک بھر میں خود کش حملوں اور امن و امان کی صورتحال پر توجہ دلاؤ نوٹس ایوان میں پیش کیا گیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا کہ معزز رکن نے خودکش حملوں میں اضافے کی جانب توجہ مبذول کرائی، پشاور اے پی ایس حملے کے بعد سب نے مل کر نیشنل ایکشن پلان پر کام شروع کیا، 2018ء میں آنے والی حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لئے میٹنگز نہیں کیں۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ عدالت نے نوٹس لیا، استفسار کیا کہ 2018ء سے 2022ء تک عملدرآمد کیوں نہیں ہوا؟ پی ٹی آئی دور حکومت میں دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کئے گئے، دہشت گردوں کے ساتھ بات چیت کے لئے نیشنل ایکشن پلان کو روکا گیا۔
عطاء تارڑ 2022ء کے بعد اتحادی فوجوں کے انخلاء سے دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، دہشت گردوں نے اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد سرگرمیاں تیز کیں۔