راولپنڈی: (دنیانیوز) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ توشہ خانہ پر چوتھا کیس بنانے کی تیاری ہورہی ہے، نیب کو بانی پی ٹی آئی کیخلاف استعمال کیا جارہا ہے ۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ معافی ان سے مانگی جائے، ہم نے 9 مئی کی مذمت کی ہے، تحقیقات جوڈیشل کمیشن کے ذریعے کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے رول آف لاء ہوگا تو استحکام آئے گا، ملک میں سیاسی استحکام ہو گا تو ملک ترقی کرے گا،ایک مخصوص جماعت کو جلسے کی اجازت نہیں دی جاتی، عدلیہ کا احترام ہے اور اعتماد ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہاہے کہ ڈائیلاگ کریں گے، ڈیل نہیں، ڈائیلاگ پاکستان کی خاطر کررہے ہیں، ذاتی مفاد کیلئے نہیں کرینگے، مذاکراتی کمیٹی میں آج تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، پولیٹکل سٹیٹمنٹ لیڈر ایک دوسرے کے خلاف دیتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے ٹیکس کلیکشن اور آئی ایم ایف پروگرام پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ طاقت کا سرچشمہ طاقت ور حلقے ہوں، عدلیہ سے درخواست ہے کہ عدت کے کیس کی کل سماعت کریں اور التوا کے بجائے فیصلہ کریں، سابق نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کے فارم 47 سے متعلق بیان پر عدالت میں جا رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آزاد کشمیر کے ایشو پر بانی پی ٹی آئی نے تشویش کا اظہار کیا ہے، کشمیر کے عوام کو ریلیف دینا چاہیے جو ان کا حق بنتا ہے اور تشدد کے بجائے تحمل سے کام لیا جانا چاہیے, پی ٹی آئی عوامی مطالبات میں ان کے ساتھ کھڑی ہے ۔
ان کاکہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آزاد کشمیر میں ہماری حکومت گرائی گئی، راناثنااللہ نے جو کہا کہ وہ پی ٹی آئی کی وکٹری حقیقت ہے۔