اسلام آباد :(دنیا نیوز )کرپشن میں ملوث سرکاری افسران کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں۔
سرکاری دستاویز کے مطابق اس وقت 403 سرکاری ملازمین احتساب آرڈیننس کے تحت ٹرائل کا سامنا کر رہے ہیں،80 سرکاری ملازمین اس وقت نیب انکوائریز بھگت رہے ہیں، 90 سرکاری ملازمین کے کیسز تحقیقات کی سطح پر ہیں۔
دستاویز میں مزید یہ بھی بتایا گیا کہ تحقیقات یا ٹرائل کا سامنا کرنے والے سرکاری ملازمین کے نام ظاہر نہیں کئے جا سکتے، کرپشن ثابت ہونے یا پلی بارگین کرنے پر سرکاری ملازمین کو برطرف کر کے 10 سال کے لیے نااہل کر دیا جاتا ہے۔
واضح رہے نیب احتساب ایکٹ آئین پاکستان کے آرٹیکل 270AA کے ذریعے کسی بھی سرکاری افسر کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کرتا ہے، جس میں کسی بھی سرکاری افسران کے ملوث ہونے اور نہ ہونے کے متعلق رپورٹ یا ریفرنس بناکر احتساب عدالتوں کے سپرد کیا جاتا ہے۔