اسلام آباد: (ذیشان یوسفزئی ) سکھر بیراج کے دروازے ٹوٹنے سے 7 نہریں مکمل بند ہونے کا خدشہ ہے جبکہ سندھ کیلئے پانی کے کوٹے میں کمی کردی گئی، سکھر بیراج کے دروازوں کو نقصان کیسے پہنچا، وجوہات سامنے آگئیں ۔
ذرائع آبی وسائل کے مطابق دریائے سندھ میں آنے والے درخت اور پتھر ٹکرانے سے سکھر بیراج کے دروازے ٹوٹے، سکھر بیراج کے دروازوں میں ریت اور بجری بھر چکی تھی اور بیراج کو مرمت درکار تھی۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ بیراج کو بیمار قرار دیا جا چکا تھا، سکھر بیراج پر تعمیری بحالی کا کام بھی جاری تھا، جب گیٹ ٹوٹے تو بین الاقوامی ماہرین بیراج پر تعمیراتی کاموں میں مصروف تھے، دروازے ٹوٹنے سے سکھر بیراج سے نکلنے والی 7 نہریں مکمل طور پر بند ہونے کا خدشہ ہے جبکہ سندھ اور بلوچستان کی لاکھوں ایکڑ اراضی بھی متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔
ذرائع آبی وسائل کے مطابق سندھ میں کپاس، گنا، چاول اور دیگر فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے ،دریں اثنا سندھ کےلیے پانی کا کوٹہ بھی 50 فیصد کم کردیا گیا ہے جس کے بعد سندھ کو ایک لاکھ 80 ہزار کیوسک کے بجائے 90 ہزار کیوسک پانی فراہم کیا جارہا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ بلوچستان کی کیرتھر کینال کو بھی پانی کی سپلائی بند کردی گئی ، بین الاقوامی ماہرین نے سکھر بیراج کے دروازوں کی مرمت کا کام شروع کردیا۔