کراچی : (دنیانیوز) صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہاکہ خود کو قانون سے بالاترسمجھنے والوں کا محاسبہ کیا جائے۔
سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہاکہ ہماری خدمت کا احتساب 8فروری کو عوام نے ووٹ کے ذریعے کیا، پاکستان پیپلز پارٹی کے نمائندے بھاری اکثریت میں یہاں بیٹھے ہیں، جج عوام ہوتے ہیں،فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ محکمہ ایکسائز کو 203ارب روپے کی ریکوری کا ٹارگٹ ملا، خود کو قانون سے بالاترسمجھنے والوں کا محاسبہ کیا جائے، کابینہ نے منشیات کے روک تھام کے لیئے رینڈم ٹیسٹ کا فیصلہ کیا ہے ، یکم جولائی سے نوٹی فکیشن ہوگا ، منشیات فروش آپ کو بھاگتے ہوئے نظر آئیں گے، جہاں جہاں سے منشیات یہاں آرہی ہیں ،سخت ایکشن ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کی لعنت ختم کرنے کیلئے سکولوں میں بھی ٹیسٹ کرائے جائیں گے، کسی کا ٹیسٹ مثبت آتا ہے تو صرف اس کےوالدین کو پتہ ہوگا، ہمارا مقصد منشیات فروشوں کا خاتمہ ہے، اس مہم میں نیک نیتی کے ساتھ حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں ،صدر مملکت نے اپنی پہلی میٹنگ میں کہا کہ منشیات فروشوں کے خلاف ایکشن لیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اے آئی کا سافٹ ویئر لگانے میں کامیاب ہوگئی ہے، لوگوں کے مسائل جلد پتہ لگیں گے جس کا حل نکالا جائے گا، جرنلسٹ پروٹیکشن کیلئے سندھ حکومت نے قانون سازی کی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں کسی کا نہ ڈر ہے نہ خوف، گاڑیوں کی رجسٹریشن کیلئے بائیو میٹرک سسٹم لانچ ہوچکا ہے، جعلی نمبر پلیٹس کے خلاف ایکشن لیا ہے، کو ئی بھی غیر رجسٹرڈ گاڑی سڑک پر نہیں نکلے گی ، باہر سے آنے والی گاڑی کو ٹیکس دینا،اس گاڑی کو سندھ میں رجسٹرڈ کرانا ہوگا، پریمیئر نمبر پلیٹس 29 جون سے شروع کر رہے ہیں،یہ کوئی نیا ماڈل نہیں دیگر ممالک میں موجود ہیں ہم نے پریمیئر نمبر پلیٹس اوپن آکشن پر رکھے ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم نے اپنے پہلے 100دن میں شٹل سروس چلائی، اورنج لائن بی آرٹی اور گرین لائن کے درمیان شٹل سروس چلائی، ییلو لائن بی آرٹی 438ملین ڈالر کا پراجیکٹ ہے، نگران حکومت نے سست روی سے ییلو لائن بی آرٹی پر کام نہیں کیا، ییلو لائن بی آرٹی ہم سب کیلئے اہم ہے، کراچی میں اہم مسئلہ زمین کا ہوتا ہے، پہلے سنگل سٹوری بس اسٹینڈ بن رہا تھا، ہم ڈبل سٹوری بس سٹینڈ بنانے کیلئے کام شروع کرنے جارہے ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ریڈ لائن بی آرٹی کو بہت بڑا ہاتھی کہا جاتا رہا،یہ واقعی بڑا ہاتھی بن گیا ہے، چیزیں ہمارے ہاتھ میں نہیں تھیں، نگران حکومت کے 9ماہ میں ریڈلائن بی آرٹی پر ایک اینٹ تک نہیں لگی۔