اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیر اعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوران عدت نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواستیں مسترد کردی گئیں جبکہ کیس کی مرکزی اپیلیں تاحال زیر سماعت ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف عدت نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواستوں پر عدالت نے 25 جون کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن جج افضل مجوکا نے عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی اپیلیں مسترد کر دیں، ایڈیشنل سیشن جج نے 10 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سزا معطلی کی دونوں اپیلیں مسترد کی جاتی ہیں، مجرمان دفعہ 426 کے تحت قابلِ ضمانت جرم میں ضمانت کے دعویدار نہیں ہوسکتے۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ قانون کے تحت خاتون مجرم بھی ضمانت کی دعویدار نہیں ہوسکتی۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ سزا معطلی یا ضمانت پر رہائی کی درخواستوں پر سماعت کے دوران مقدمے کے میرٹس پر بات نہیں کی جا سکتی، دونوں ملزمان کو دی گئی سزا نہ تو قلیل مدتی ہے، نہ ہی وہ سزا کا زیادہ حصہ بھگت چکے ہیں۔
فیصلے میں عدالت نے پاکستان کریمنل لا جرنل میں موجود محمد ریاض بنام سرکار کیس کا حوالہ دیا ہے ، محمد ریاض بنام سرکار کیس کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ضمانت انڈر ٹرائل ملزم کا حق ہے، سزا یافتہ کا نہیں۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے دوران عدت نکاح کیس میں سزا معطلی کی متفرق اپیلیں دائر کی تھیں۔
یاد رہے کہ 25 نومبر 2023ء کو بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے شکایت دائر کی تھی ، 3 فروری 2024 کو سینئر سول جج قدرت اللہ نےبانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف فیصلہ دیا تھا، ٹرائل کورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو 7،7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے 29 مئی کو محفوظ شدہ فیصلہ سنانے سے معذرت کی تھی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج کو دس دنوں میں سزا معطلی جبکہ ایک ماہ میں مرکزی اپیلوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔
اب اس کیس کی مرکزی اپیلوں پر 2 جولائی کو سماعت ہوگی۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان اس وقت صرف عدت میں نکاح کیس میں سزا کے باعث اڈیالہ جیل میں قید ہیں، بانی پی ٹی آئی توشہ خانہ اور سائفر مقدمات میں پہلے ہی بری ہو چکے ہیں جبکہ 190 ملین پاؤنڈ کیس، لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد میں درج 9 مئی کے مقدمات میں بھی ضمانت پر ہیں۔
ایف آئی اے ریاست مخالف ویڈیو ٹویٹ پر بانی پی ٹی آئی سے دو بار جیل میں تفتیش کرچکی ہے، اس کیس پر بانی پی ٹی آئی کے خلاف تاحال کوئی نیا مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے جبکہ فی الوقت بانی پی ٹی آئی کے خلاف کوئی نیا کیس کہیں پر بھی دائر نہیں ہوا ہے۔