پشاور: (دنیا نیوز) لاپتہ افراد کے معاملہ پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو طلب کر لیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا 22 جولائی کو عدالت میں پیش ہوں، چیف جسٹس نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں روز بروز لاپتہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ پولیس اور سی ڈی ٹی بھی لوگوں کو اغوا کر رہی ہے۔
عدالت نے ایس ایچ او تھانہ صوابی کے زیر حراست شہری کی رہائی سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، فیصلہ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے تحریر کیا ہے۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کا بھائی ایس ایچ او تھانہ صوابی کی غیر قانونی حراست میں ہے، درخواست گزار کا دعویٰ ہے کہ اس کے بھائی کو بغیر فوجداری مقدے کے حراست میں لیا گیا، 10 جون کو عبدالسعید کو پشاور سے اٹھایا گیا ہے۔
حکم نامے کے مطابق درخواست گزار کا دعویٰ ہے کہ ایس ایچ او 70 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کر رہا ہے، سی ٹی ڈی سمیت پولیس لاپتہ افراد کے اہل خانہ سے بھاری تاوان کا مطالبہ کر رہی ہے۔
عدالت نے کہا کہ لاپتہ افراد کے مقدمات میں اضافہ پر وزیر اعلیٰ کو طلب کیا جاتا ہے، وزیر اعلیٰ بتائیں کہ جبری گمشدگیوں کو روکنے اور کم کرنے کے لیے کیا اقدامات کر رہے ہیں۔