اسلام آباد: (حریم جدون) شہید حریت رہنما بر ہان وانی کے یوم شہادت پر بھارتی ہائی کمیشن کے باہر کشمیری رہنماؤں کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔
کشمیری رہنماؤں کی جانب سے احتجاج کے دوران عالمی برادری کو کشمیریوں پر ہونے والے ظُلم و ستم پر آواز اُٹھانے کا پیغام دیا گیا۔
اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ برہان وانی جیسے کئی کشمیر نوجوان اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں تاکہ بھارت کے غاصبانہ قبضے سے آزادی مل سکے اور ہم کسی صورت بھی بھارت کے کشمیر پر قبضے کو برداشت نہیں کر سکتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر نوجوان بھارتی جبر کیخلاف اپنی جانیں قربان کررہے ہیں، عالمی برادری ہماری جدوجہد کو تسلیم کرے اور ہمیں ہمارا حق خودارادیت دیا جائے۔
واضح رہے کہ لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج برہان وانی کا یوم شہادت منا رہے ہیں۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کے گاؤں شریف آباد ترال میں پیدا ہونے والے نوجوان برہان وانی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی سامراج کی طرف سے اپنی قوم پر ظلم کے ٹوٹتے پہاڑ برداشت نہ کر سکے اور تعلیم کو چھوڑ کر کاروان حریت میں شامل ہو گئے۔
برہان وانی نے گوریلا جنگ کو دنیا کے سامنے ایک نئے انداز میں متعارف کرایا، انہوں نے بندوق کے ساتھ ساتھ تحریک آزادی کو مقبول بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا بھی خوب استعمال کیا۔
8 جولائی 2016ء کے روز 22 سالہ کشمیری نوجوان برہان وانی کو بھارتی قابض فوج نے شہید کیا، ان کی شہادت کے بعد مزاحمت کی تاریخ میں سب سے زیادہ طویل ترین ہڑتالوں اور مظاہروں کا آغاز ہوا اور بھارت مخالف مظاہروں کے دوران سینکڑوں کشمیری شہید اور زخمی ہوئے۔