راولپنڈی: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت کی ظالمانہ پالیسیاں مجبوری نہیں نالائقی ، نااہلی اور کرپشن ہے۔
راولپنڈی لیاقت باغ میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے 25 کروڑ لوگوں کا ترجمان یہ دھرنا 5 دن مکمل کرچکا ہے، اس دھرنے سے پورے پاکستان کے لوگوں کو امید ملی ہے، پوری پوری رات بارش چلتی ہے، حبس کا موسم ہوتا ہے، تمام مشکلات کے باوجود دھرنے کے شرکاء ڈٹے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا دھرنا عوام کو ریلیف دلانے کیلئے ہے، بجلی کے بل کسی طبقے کے لیے ادا کرنا ممکن نہیں رہا، یہ ممکن نہیں رہا کہ لوگ بھاری بلوں کے ساتھ بچوں کو بھی پڑھا سکیں، حکومت نے بنیادی اشیائے خورونوش پر 18 فیصد ٹیکس لگا دیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کے نتیجے میں صنعتیں بند ہو رہی ہیں، یہ مجبوریاں نہیں بلکہ نالائقی، نااہلی اور کرپشن ہے جس کو پوری قوم بھگت رہی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:جماعت اسلامی کا دھرنا، مذاکرات کی کامیابی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وزراء اعلان کرتے ہیں ہم آئی پی پیز سے بات نہیں کر سکتے، آئی پی پیز معاہدے پیپلز پارٹی کے دور میں شروع ہوئے، پرویز مشرف، نواز شریف اور پی ٹی آئی کے دور میں بھی آئی پی پیز سے معاہدے کیے گئے، یہ کہتے ہیں آئی پی پیز معاہدوں کی شرائط سامنے نہیں لاسکتے، آپ لوگوں کا خون نچوڑ سکتے ہیں، آئی پی پیز معاہدے لوگوں کے سامنے کیوں نہیں لاتے؟
ان کا کہنا تھا کہ آر ایل این جی اس لیے استعمال کررہے ہیں کیونکہ انہوں نے ناجائز معاہدے کیے ہیں، یہ غلط وقت پر بڈنگ کا اعلان کرتے ہیں یہ ان کی نااہلی ہے، یہ اعلان کیوں نہیں کرسکتے کہ سرکار کی کوئی گاڑی 1300 سی سی سے زیادہ استعمال نہیں ہو گی، یہ کہتے ہیں ہو نہیں سکتا، اب حکومت کو کرنا پڑے گا اس کے بغیر بات نہیں بنے گی۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی نے فیصلہ کیا ہے کل سے گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا شروع ہونے جارہا ہے، پشاور میں بھی وزیراعلیٰ یا گورنر ہاؤس کے دروازے کے سامنے بیٹھیں گے، ہم پورے ملک میں دھرنے کو پھیلاتے چلے جائیں گے یہ معاملہ رکے گا نہیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکومت نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا اضافی بوجھ ڈال دیا ہے، تنخواہ دار پہلے ہی اپنا بہت بڑا حصہ ڈال رہا ہے، ایف بی آر کا کام ٹیکس نیٹ بڑھانا اور جائز طریقے سے ٹیکس وصول کرنا ہے، ایف بی آر کے 22 ہزار ملازمین ہیں، ایف بی آر ساری چیزوں سے فائدہ اٹھا کر کرپشن کا دھندا کررہا ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ ایف بی آر کے ذریعے سے ایک ہزار ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے، ہمارے پاس پورا روڈ میپ موجود ہے، دیکھتے ہیں ہمیں کون ترقی کرنے سے روکتا ہے، ان لوگوں سے ہمیں جان چھڑانی ہے، حکومت جتنی تاخیر کرے گی دھرنے کا دائرہ بڑھتا چلا جائے گا، پورے پاکستان میں دھرنے ہوں گے۔