اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال کی زیر صدارت کچھی کینال منصوبے سے متعلق پلاننگ کمیشن کا اجلاس ہوا، وزیراعلیٰ بلوچستان، صوبائی وزراء اور حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کچھی کینال سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 2002ء کو شروع ہونے والا کچھی کینال کا منصوبہ طویل عرصے تک التواء کا شکار رہا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ 2013ء میں اس منصوبے پر دوبارہ پیش رفت شروع ہوئی، فیز 1 کے تحت بلوچستان میں ایک لاکھ ایکٹر غیر آباد اراضی سیراب ہونا شروع ہوئی، 2022ء کے سیلاب سے کچھی کینال کو نقصان پہنچا، آبی فراہمی بند کردی گئی۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ کچھی کینال کی بندش کے باعث کمانڈ ایریا میں کاشتکاری بند ہوگئی، لوگوں کو پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں، نقل مکانی شروع ہوچکی، ڈی سلٹنگ کرکے کچھی کینال میں پانی کی فراہمی بحال کی جائے، کچھی کینال میں پانی کی عدم دستیابی کے باعث زراعت پیشہ افراد کسمپرسی کا شکار ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مستقبل میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کی حکمت عملی کی تشکیل سے قبل کچھی کینال کو بحال کیا جانا ضروری ہے، سیلابی روک تھام کی منصوبہ بندی ایک طویل عمل ہے، تب تک پانی کی ترسیل شروع کردینی چاہئے، وسیع المدتی منصوبہ ضروری تاہم پانی کی فوری بحالی ناگزیر ہے۔
وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی تجویز سے اتفاق کیا، احسن اقبال نے کہا کہ کچھی کینال کی بحالی کے وسیع المدتی منصوبے سے قبل کچھی کینال میں فوری طور پر پانی بحال کیا جائے گا، آئندہ پانچ سے چھ ماہ میں کچھی کینال میں پانی کی ترسیل شروع کردی جائے گی۔