اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا انچارج اظہر مشوانی کے لاپتہ بھائیوں کی بازیابی کے کیس میں اٹارنی جنرل کو مزید مہلت دے دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے اظہر مشوانی کے دو لاپتہ بھائیوں کی بازیابی کے کیس کی سماعت کی، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان عدالت میں پیش ہوئے جبکہ درخواست گزار کے وکیل بابر اعوان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل بابراعوان نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا شکریہ ایک مغوی گھر پہنچ گیا ہے، اس کے علاوہ پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کے کچھ ملازمین بھی گھر پہنچ گئے، اس پر جسٹس عامر فاروق نے دریافت کیا کہ کون آیا ہے گھر؟ بابر اعوان کا کہنا تھا کہ فیضان نامی کارکن گھر پہنچ گیا، وہ ذہنی طور پر ٹھیک نہیں کہ عدالت میں پیش ہو سکے۔
دوران سماعت اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے تو وکیل بابر اعوان نے کہا کہ آج امید ہے اٹارنی جنرل کوئی خوشخبری سنائیں گے۔
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پہلے کیس دوسرے بنچ میں تھا ہم نے یقین دہانی کرائی تھی، ہم پوری کوشش کر رہے ہم تمام وسائل استعمال کر رہے ہیں، ایک لاپتہ کارکن واپس آگیا ہے، تھوڑا وقت ملے تو باقی بھی واپس آ جائیں گے۔
اٹارنی جنرل نے عدالت سے وقت مانگتے ہوئے کہا کہ مجھے دو سے تین دن مزید دے دیں بہتر خبر آئے گی، کچھ اور وقت چاہیے ہوگا حکومت اپنا کام کر رہی ہے، امید ہے کہ مثبت خبر آئے گی۔
بابر اعوان نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے ایک رپورٹ جمع کروائی تھی سپریم کورٹ میں، اٹارنی جنرل جیسے آج کہہ رہے ہیں پہلے بھی کہہ چکے ہیں۔
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وزیر اعظم کے علم میں بھی معاملہ لایا گیا ہے اور اس کے بعد ایک لاپتہ کارکن واپس آیا ہے، میں اسی لئے کوئی زور نہیں دے رہا نہ کوئی ہم ججمنٹ لے رہے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم اس کو جمعے کیلئے رکھ لیتے ہیں، اس عدالت کو بتایا گیا ہے کہ لاپتہ فیضان واپس آگیا ہے، اٹارنی جنرل نے مزید وقت مانگا ہے اور انہوں نے بتایا ہے کہ لاپتہ شہریوں سے متعلق معاملہ وزیر اعظم کے سامنے رکھا گیا ہے لہٰذا اٹارنی جنرل کی مزید وقت مانگنے کی استدعا منظور کی جاتی ہے، جو کارکن واپس آگیا ہے اس کی درخواست نمٹا دیتے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اظہر مشوانی کے بھائیوں کی بازیابی کیلئے وقت مانگنے کی استدعا اور نعیم احمد یاسین کی بازیابی کیلئے دائر درخواست پر سماعت جمعے تک ملتوی کر دی۔