اسلام آباد :(دنیا نیوز) رہنما مسلم لیگ(ن) بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پو ر کا سافٹ ویئر اپڈیٹ ہو ا اس لیے وہ آج لیٹ پہنچے۔
دنیا نیوز کے پروگرام’ ٹو نائٹ ود ثمر عباس‘ میں گفتگو کرتے بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا آج جو رپورٹ کارڈ منظر عام پر آئی ہے اس میں جلسہ فلاپ نظر آیا،علی امین گنڈا پور وقت پر پہنچ نہیں سکے، عدالت نے کہا جلسہ کی درخواست نہیں دی تھی کیسے اجازت دے دیں۔
انہوں نے کہا کہ آج جلسہ سے معلوم ہو گیا عوام انکے ساتھ نہیں ہیں، سارا دن لگے رہے جلسہ ہوگا مگر وقت پر علی امین گنڈا پور پہنچ نہیں سکے، انتظامیہ کو درخواست کردیتے اگر مزید وقت درکا تھا، علی امین گنڈا پور کا سافٹ ویئر اپڈیٹ ہو ا اس لیے وہ آج لیٹ پہنچے۔
رہنما مسلم لیگ(ن) کا کہنا تھا کہ 8 ججز کے فیصلے کے بعد تمام چیزیں عوام کے سامنے آگئیں ہیں، سپریم کورٹ کے 8 ججوں کے وضاحتی نوٹ پر وضاحت آنی چاہئے،آئینی ترمیم آنی ہی ہے، عوام کے سامنے ہے کہ سپریم کورٹ میں دو رائے پائی جاتی ہیں۔
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ سپریم کورٹ کاکام سرٹیفکیٹ بانٹنا نہیں ہے، اس وضاحتی فیصلے سے اور زیادو ابہام پید ہو چکا ہے، عدلیہ ہی کے اقدامات کی وجہ سے ان کی رینکنگ تنزلی کا شکار ہے، سیاسی اور آئینی کیسز کو جلد نہیں نمٹایا جاتا ہے لیکن عوامی کیسز میں تاخیر ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں بھی یہ نہ کہیں کہ فل کورٹ بٹھا ئیں یا لار جر بیچ بنائیں، الیکشن کمیشن کا امتحان ہے، وہ آئین کیساتھ کھڑا ہے یا عدالتی آرڈر کے ساتھ۔
مولانا فضل الرحمان کے آئینی ترامیم میں ساتھ نہ چلنے کے سوال پر رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے ہمیں انکار نہیں کیا جبکہ چیف جسٹس کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال سے اگلے چیف جسٹس منصور علی شاہ ہی ہوں گے کیونکہ وہ سینئر ترین جج ہیں۔