اسلام آباد:(دنیا نیوز) رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے کہا ہے کہ26 ویں آئینی ترمیم اداروں کے خلاف محاذ آرائی کا سبب بنے گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ کل رات کے اندھیرے میں 26 ویں آئینی ترمیم کو غیر آئینی طریقے سے منظور کیا گیا،اس ترمیم کو اتنی جلد بازی سے پاس کرانے کی کیا ضرورت تھی، سب جانتے ہیں کہ کس طرح ووٹ کو غیر آئینی طور پر خریدا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ترمیم غیر اخلاقی اور اداروں کے درمیان مزید محاذ آرائی کا سبب بنے گی، ووٹ کو عزت دو والوں نے ووٹ کی بے حرمتی کی، ممبران پیسوں کے عوض بِک گئے، پارلیمنٹ کی بے توقیری کی گئی، چادر اور چار دیواری کی پامالی ہوئی، ترمیم کو سینیٹ سے بھی غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر پاس کیا گیا۔
اسد قیصرکا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا فیڈریشن کی اکائی ہے جس کے سینیٹرز کی نمائندگی نہیں تھی، اس بل کو ایک نامکمل نمائندگی سے سینیٹ سے پاس کرایا گیا، بلاول بھٹو سے سوال ہے کہ کیا یہ پیپلز پارٹی کی جمہوریت ہے؟ ممبران کو خرید کر ڈرا دھمکا کر ان کے بہن بیٹیوں کو اٹھا کر جمہوریت کو پامال کر کے 26 ویں آئینی ترمیم پاس کرائی گئی۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ ہمارے جتنے سینیٹرز اور ایم این ایز نے اپنے ضمیر کا سودا کیا اور بک گئے وہ سارے غدار ہیں، بکنے والوں نے پارٹی کے ساتھ ساتھ بانی پی ٹی آئی اور قوم سے بھی غداری کی ہے، ان غداروں سے قوم خود حساب لے گی، پارٹی کو ان غداروں کے خلاف سخت ایکشن لینا چاہئے اور ان کی پارٹی رکنیت فوراً معطل کر دینی چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام ایم این ایز اور سینیٹرز خاص کر پنجاب کے اراکین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو پارٹی اور بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہے،عمران خان کی لڑائی ان غیر آئینی قوتوں کے خلاف ہے جو ملک میں آئین و قانون اور عوامی مفادات کے خلاف کام کر رہی ہے۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جنگ قانون اور آئین کی بالادستی کے لئے ہے، یہ ایک لمبی جدوجہد ہے جس میں ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں،عمران کا حوصلہ ہمت اور جرات اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ اس حق اور سچ کی جنگ ضرور جیتے گا اور پوری قوم اس جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔