آپریشن مکمل، تمام 33 دہشتگرد ہلاک، 21 مسافر، 4 جوان شہید: ڈی جی آئی ایس پی آر

Published On 12 March,2025 08:55 pm

لاہور: (دنیا نیوز) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ آپریشن ختم ہو چکا، موقع پر موجود تمام 33 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا ہے، کارروائی کے دوران یرغمال مسافروں کو بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا۔

دنیا نیوز کے پروگرام "آن دی فرنٹ" میں گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ 11 مارچ کو دہشت گردوں نے بولان میں ریلوے ٹریک کو نشانہ بنایا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس میں موجود مسافروں کو یرغمال بنایا، دہشت گرد دوران آپریشن افغانستان میں رابطے میں تھے، دہشت گرد مسافروں کو شیلڈ کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ بازیابی کا آپریشن فوری طور پر شروع کیا گیا، بازیابی کے آپریشن میں پاک فوج، ایئر فورس، ایف سی اور ایس ایس جی کے جوانوں نے حصہ لیا، دہشت گردوں نے تین ٹولیوں میں مسافروں کو بٹھایا ہوا تھا، مرحلہ وار یرغمالیوں کو بازیاب کرایا گیا۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ موقع پر موجود تمام دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا ہے، دہشت گردوں کی کل تعداد 33 تھی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آج بھی خواتین، بچوں کو بازیاب کرایا گیا، کلیئرنس آپریشن میں کسی مسافر کو نقصان نہیں پہنچا، آپریشن میں بڑی احتیاط برتی گئی۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ فائنل آپریشن سے پہلے حیوانی دہشت گرد 21 معصوم جانیں لے چکے تھے جبکہ 4 ایف سی کے جوان شہید ہوئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ علاقہ دشوار گزار ہے اور آبادی سے دور ہے، بیرونی آقاؤں کی ایما اور سہولت کاری کے ذریعے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا گیا، دہشت گردوں نے یرغمالیوں کو انسانی شیلڈ کے طور پر استعمال کیا، دہشت گردوں کا دین اسلام اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ہم نے بغیر نقصان کے یرغمالیوں کو فائنل آپریشن میں بازیاب کرایا، فائنل کلیئرنس آپریشن میں کسی مسافر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، بڑی احتیاط اور پروفیشنل طریقے سے آپریشن کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، جو لوگ ایسا کرتے ہیں کلیئرکر دوں "دے ول بھی ہنٹڈ ڈاؤن" جعفر ایکسپریس کے واقعے کے بعد "چینجز دی رول آف دی گیم" ان دہشت گردوں کا دین اسلام اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ ایف سی کے ٹوٹل چار جوان شہید ہوئے، ایف سی کے 3 جوانوں کو چوکی کے قریب شہید کیا گیا، ایف سی کا ایک جوان کل آپریشن کے دوران شہید ہوا تھا، آج شام فائنل آپریشن کے دوران کوئی جوان شہید نہیں ہوا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردوں اور ان کے آقاؤں کا گٹھ جوڑ دنیا کے سامنے واضح ہو چکا ہے، یہ گٹھ جوڑ کلبھوشن یادیو کے واقعے میں بھی واضح ہو چکا ہے، دنیا نے دوبارہ یہ نیکسز دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ کچھ مخصوص سیاسی عناصر بھی سوشل میڈیا کو ایکٹو کر لیتے ہیں، افسوس ہوتا ہے کچھ سیاسی عناصر اقتدار کی ہوس میں قومی مفاد کو بھی بھینٹ چڑھا رہے ہیں، اس پر جتنا بھی افسوس کیا جائے کم ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کے باشعور عوام انتشاری سیاست کے پیچھے ہاتھوں کو بھی سمجھ رہے ہیں، انتشاری سیاست کے پیچیدہ ہاتھوں کی عوام کو سمجھ آ رہی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز دہشت گردوں نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کو دھماکے سے روک کر 500 مسافروں اور عملہ کو یرغمال بنایا تھا۔

دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر گڈالار اور پیرو کنری کے علاقے میں فائرنگ کی تھی، جس سے متعدد مسافر بھی جاں بحق ہوگئے تھے۔

بعد ازاں سکیورٹی فورسز نے آپریشن شروع کردیا تھا اور اس دوران 190 یرغمال مسافروں کو رہا کروایا تھا، جن میں 58 مرد، 31 خواتین اور 15 بچے شامل تھے۔

دہشت گردوں کے حملے میں زخمی ہونے والے 37 مسافروں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کو طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ 57 مسافروں کو کوئٹہ اور 23 کو مچھ اور آب گم میں رشتہ داروں کے پاس منتقل کر دیا گیا۔

وزیراعظم شہباز شریف، صدرمملکت آصف علی زرداری، سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ سمیت اعلیٰ حکام اور سیاسی قائدین اور رہنماؤں نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر بدترین حملے پر مذمت کا اظہار کیا۔