اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ افراد کمیشن کے چیئرمین کی تعیناتی 4 ہفتے میں کرنے کا حکم

Published On 07 May,2025 01:27 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے جبری گمشدہ افراد بازیابی کمیشن کے چیئرمین کی تعیناتی چار ہفتے میں کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتہ شہری عمر عبداللہ کی بازیابی سے متعلق انکی اہلیہ کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے چیئرمین کی تعیناتی کے بعد درخواست گزار کی امدادی رقم کی کمیٹی سے منظوری کا عمل دو ہفتے میں مکمل کرنے کی بھی ہدایت کردی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں بتایا کہ درخواست گزار کیلئے امدادی رقم کی منظوری دی جا چکی ہے، نئے چیئرمین تعینات ہوں گے تو ہم امدای رقم پر کارروائی آگے بڑھا سکیں گے، جبری گمشدہ افراد بازیابی کمیشن کے چیئرمین امدادی کمیٹی کے سربراہ ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ چیئرمین کمیشن کی تعیناتی کا پراسیس کس مرحلے میں ہے؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل راشد حفیظ کا کہنا تھا کہ چھ ہفتے کا وقت دیدیں، تعیناتی ہو جائے گی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ہدایت دی کہ آئندہ سماعت پر پھر چیئرمین کمیشن کی تعیناتی اور کمیٹی کی منظوری کے بعد چیک لے کر آئیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتہ عمر عبداللہ کے بیٹے کو اپنے پاس بلا کر کرسی پر بٹھا لیا، انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ اس بچے نے اپنے والد کو دیکھا تک نہیں اور کچھ بتایا بھی نہیں جا رہا۔

جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ عدالت نے آرڈر کیا تھا کہ مسنگ پرسن سے متعلق کوئی بھی انفارمیشن ہو عدالت سے شیئر کریں، مجھے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی کمیٹی کے نمائندوں سے ان کیمرہ بریفنگ چاہیے۔

جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ ریاست کو بتانا ہو گا کہ اس مسئلے سے نمٹا کیسے جائے، اس فیملی کو معاوضہ مل جانا مسئلے کا حل نہیں، جنگ چل رہی ہے ریاست کے اپنے بہت سے مسائل ہیں لیکن پھر بھی یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ چیزیں شیئر کی جا سکتی ہیں اور کچھ یقینی طور پر شیئر نہیں بھی ہو سکتیں، میری رائے کے مطابق پچھلے جبری گمشدگی کمیشن نے کوئی کام نہیں کیا۔

فاضل جج نے کہا کہ اس بچے سے میں نے چند سوالات کیے اس نے سب کے جواب دیے ہیں، انہی بچوں نے آگے اس ملک کو سنبھالنا ہے، شاید اللہ تعالیٰ چیزوں کا کوئی بہتر راستہ نکال دے، ڈیٹا اور چیزیں شیئر کریں گے تو پھر ہی پتہ چلے گا، یہ کیس اس ہائیکورٹ میں پچھلے آٹھ نو سال سے زیرالتواء ہے۔

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے جبری گمشدہ افراد بازیابی کمیشن کے چیئرمین کی تعیناتی چار ہفتے میں کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 24 جون تک ملتوی کر دی۔