اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ قوم یقین رکھے بھارت کو منہ توڑ جواب ضرور دیا جائے گا، قوم کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ کی سکیورٹی محفوظ ہاتھوں میں ہے، جواب آئے گا، بھرپور آئےگا، کب آئے گا فیصلہ پاک فوج پر چھوڑدیا۔
قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ میں حکومت کے ساتھ اپوزیشن کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ پوری قوم متحد ہے، کچھ حقائق ایوان کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں، رات کی تاریکی میں بزدل دشمن نے حملہ کیا، رافیل طیارے دنیا کی بہترین اور سپیریئر ٹیکنالوجی کے حامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو یہی ناز تھا کہ ہمارے پاس یہ جدید ٹیکنالوجی ہے، وہ اس ناز کے ساتھ پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے جس میں انہیں شرمندگی ہوئی ہے، اسی شرمندگی کو چھپانے کیلئے اب انہوں نے اپنی حکمت عملی تبدیل کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دشمن مکار، بزدل ہے مگر وہ ٹیکنالوجی لے کر ہمارے خلاف آتا ہے، مگر جب اس نے میلی آنکھ سے دیکھنے کی کوشش کی تو ہماری مسلح افواج نے بہترین جواب دیا، یہ صرف رافیل طیارے نہیں گرے بلکہ بھارتی قوم کا غرور گرا ہے، بھارت جہاز کا ملبہ چھپانا چاہتا تھا مگر اب دنیا نے رافیل کا ملبہ دکھانا شروع کرا دیا ہے۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ہم اپنے شاہینوں کو اس ایوان سے سلیوٹ پیش کرتے ہیں، 2019 کی طرح اب بھی فینٹاسٹک ٹی تیار تھی، دشمن بھاگ گیا تو پھر ہم نے انہیں یہ چائے ہوم ڈیلیوری کے ذریعے بھجوائی، اسی وجہ سے بھارت اب بیک فٹ پر گیا اور اب ڈرون بھیجنا شروع کر دیئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ صلاحیت جہاز نہیں پائلٹس میں ہوتی ہے، ہیروپ ڈرون اسرائیلی ڈرون ٹیکنالوجی ہے جو ڈرون کی دنیا کا رافیل ہے، انہوں نے 25 ڈرون بھیجے جنہیں ہم نے گرایا ، کچھ ڈرونز کو ایئر ڈیفنس سسٹم سے نشانہ بنا کر اور متعدد کو جام کر کے گرایا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ لائن آف کنٹرول ( ایل او سی) پر بھارت کا سفید جھنڈا لہرانا پاکستان کی فتح کی نشانی ہے، روایتی جنگ میں پاکستان کی برتری دشمن پرعیاں ہوچکی، بھارت کو ایل او سی پر شدید نقصان پہنچایا ہے، لائن آف کنٹرول پر بھارت کے بریگیڈ ہیڈکوارٹرز کو تباہ کیا، ایل او سی پر 40 سے 50 بھارتی فوجی ہلاک کئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قوم کو یقین دلاتا ہوں آپ کی سکیورٹی محفوظ ہاتھوں میں ہے، جواب آئے گا، بھرپور آئے گا، کب آئے گا فیصلہ پاک فوج پر چھوڑدیا ہے، جواب ضرور دیا جائے گا اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا مگر یہ معاملات جلدی بازی میں نہیں ہوتے، آپریشنل اور سٹریٹجک تفیصلات طے کرنے کے بعد جواب دیا جاتا ہے۔