ہمارا دفاع مضبوط ، اب قرضوں سے نجات حاصل کرنا ہوگی: گورنر سندھ

Published On 18 May,2025 05:34 pm

کراچی:(دنیا نیوز)گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ ہے کہ پاکستانی افواج نے بتا دیا ہمارا دفاع مضبوط ہے، اب پاکستان کو قرضوں سے نجات دلانے کی کوششیں کرنا ہوں گی۔

مسلم لیگ ن کے وفاقی وزراء پر مشتمل وفد گورنر ہاؤس کراچی پہنچا، وفد میں وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر توانائی اویس احمد خان لغاری، اور وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک تھے، ملاقات کے دوران وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر فاروق ستار، محترمہ نسرین جلیل، امین الحق، جاوید حنیف، حفیظ اور دیگر بھی شریک تھے۔

ملاقات کے بعد گورنر سندھ اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد مسلم لیگ ن کے وفد اور ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے مشترکہ طور پر میڈیا سے گفتگو کی۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے رہنمائوں اور وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کروں گا کہ جنگ کے دوران آئی ایم ایف سے بات کی اور رقم لی، بھارتی ڈائریکٹر نے کوشش کی کہ قسط نہ ملے لیکن ہمیں کامیابی ہوئی، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو سرخرو کیا، پوری قوم مبارک کی مستحق ہے، سپہ سالار اور وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کہ وفاقی وزراء اور ایم کیو ایم پاکستان کا شکر گزار ہوں، تمام فورسز کے سربراہوں، وزیرِ اعظم اور نواز شریف کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
رانا ثناء اللہ
وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور ایم کیو ایم کے دوستوں سے ملاقات ہوئی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ آج ہم نے تاجروں سے بھی ملاقات کی ہے، اب کوشش ہے کہ عوام کو بجٹ میں خوش خبری دیں، حکومت کی کوششوں سے ملکی معیشت بہتر ہوئی ہے۔

انہوں نے گورنر صاحب اور ایم کیو ایم کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کے دور میں ساتھ دینے پر عوام کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں، ملک بحران سے نکل آیا ہے، بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف ملے گا، آئندہ بجٹ میں ملک کے لیے بہتر ہو گا، بجٹ سے متعلق سب سے مشاورت کر رہے ہیں۔
فاروق ستار
ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم نے زور دیا کہ عام لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے جبکہ رانا ثنا اللہ کے بیان کی بھی تائید کرتے ہوئے کہا کہ معاشی حالات بہتر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ڈائریکٹ ٹیکس کے معاملے کو بھی وسیع کرنا ہے، کراچی اور حیدر آباد سے متعلق ترقیاتی کاموں پر بھی توجہ دینےکی ضرورت ہے، ان شاء اللہ اگلے سال دسمبر تک کے فور منصوبہ مکمل ہو جائے گا، شہر قائد میں بڑا مسئلہ نکاسی اور سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ کا ہے اسے حل کیا جائے گا۔