کراچی : (دنیا نیوز) سنیئر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ مورو احتجاج ’جسمم‘ کے ایما پر ہوا، شرپسندوں میں غیر مقامی افراد بھی شامل تھے۔
شہر قائد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ بائی پاس روڈ پراحتجاج میں شرپسند عناصر موجود تھے، کالعدم جئے سندھ متحدہ محاذ (جسمم) نے احتجاج کی کال دی ، احتجاج میں کچھ نقاب پوش مظاہرین بھی شامل جو اشتعال انگیز سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
انہوں نے کہا کہ مورو میں احتجاج کے دوران شرپسندوں نے پولیس پرفائرنگ، پتھراؤ کیا، شرپسندوں کی فائرنگ سےپولیس اہلکار زخمی ہوئے، پولیس والوں نے آنسو گیس کا کوئی شیل نہیں چلایا ، شرپسندوں کی فائرنگ سے دو اہلکار زخمی ہوئے۔
سینئر صوبائی وزیر سندھ کا کہنا تھا کہ مورو کے مظاہرے کے دوران بائی پاس پر کچھ غیر مقامی افراد بھی شامل تھے جنہوں نے مظاہرین سے مل کر وزیر داخلہ کے گھر اور آئل ٹینکر کو جلایا ، شرپشندوں کی ہنگامہ آرائی سے 9افراد زخمی ہوئے جبکہ 2 افراد جاں بحق بھی ہوئے، مرنے والوں کو مظاہرین کی گولیاں لگیں۔
شرجیل انعام میمن نے دوران پریس کانفرنس شرپسندوں کی ویڈیو چلا دی ۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف سازشیں ہوتی رہی ہے ، شرپسندوں نے کیمیکل کے کے ذریعے آگ لگائی، کالعدم جئے سندھ متحدہ محاذ (جسمم) کا سربراہ شفیع برفت عرصہ دراز سے بیرون ملک میں مقیم ہے، شفیع برفت دوست ممالک کے شہریوں پر بھی حملے میں ملوث ہے۔
سینئر صوبائی وزیر سندھ کا مزید کہنا تھا کہ مظاہرین نے خود سے کہا کہ مطالبات کی منظوری تک مرنے والوں کی میتیں وصول نہیں کریں گے، جھوٹا بیانیہ بنایا گیا کہ پولیس ورثا کو میتیں نہیں دے رہی، سوشل میڈیا پر بھی گمراہ کن پروپیگنڈا کیا گیا۔