پاکستان خطے میں امن وسلامتی کی خاطر بات چیت کیلئے تیار ہے: وزیراعظم

Published On 26 May,2025 07:24 pm

تہران:(دنیا نیوز) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن وسلامتی کی خاطر بات چیت کیلئے تیار ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں شہبازشریف کا ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے ہمراہ میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران کا دورہ کرکےدلی مسرت ہوئی، ایران کوہم اپنا دوسرا گھرسمجھتےہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی صدرکےساتھ تعمیری اورمفید بات چیت ہوئی، دوران گفتگو دوطرفہ تعلقات کےتمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا جبکہ تجارت،سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کووسعت دینےپراتفاق ہوا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اورایران کےگہرے تاریخی،مذہبی اورثقافتی تعلقات ہیں، دونوں ملکوں نےمختلف شعبوں میں تعاون کوفروغ دینے پر اتفاق رائے کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ایرانی صدرکےپاکستانی عوام کےلیےجذبات پرمشکورہوں ڈاکٹرمسعود پزشکیان نے فون کرکے خطے میں کشیدگی پرگہری تشویش کا اظہار کیا، ایرانی وزیرخارجہ عراقچی بہترین سفارت کارہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری بہادر مسلح افواج نے بھارتی جارحیت پر دلیرانہ کارروائی کی، مسلح افواج نےاپنےعوام کی طاقت سے کامیابی حاصل کی،  پاکستان پرامن ملک ہےاور خطےمیں امن وسلامتی چاہتا ہے، امن کی خاطر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پانی کے مسئلے،انسداد دہشت گردی کے معاملے پر بات چیت کے لیے تیار ہیں، جارحیت ہو گی تو ہم اس کا بھرپورجواب دیں گے، مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں، غزہ کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، غزہ میں50ہزارسےزیادہ لوگوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ وقت کا تقاضا ہےکہ عالمی برادری غزہ میں فوری اوردیرپا جنگ بندی یقینی بنائے۔

ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان

ایرانی صدر ڈاکٹرمسعود پزشکیان نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پاکستان برادرہمسایہ ملک، وزیراعظم شہبازشریف کی آمد کا خیرمقدم کرتے ہیں، دونوں ملکوں کے دہائیوں پر محیط ثقافتی، تاریخی تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اوآئی سی کے پلیٹ فارم پر دونوں ملکوں کا موقف یکساں ہے،معیشت، بین الاقوامی تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پربات ہوئی۔

ڈاکٹرمسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ سرحدی علاقوں میں انسداد دہشت گردی سے متعلق دو طرفہ قریبی تعاون ضروری ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہیں، خطے کی ترقی اورخوشحالی امن سے ہی ممکن ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ ایران اورپاکستان فلسطینی کازکی بھرپورحمایت کرتے ہیں، فلسطین میں ہونے والی نسل کشی پرعالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان ہے؟ پاکستان پرامن مقاصد کے لیے ایران کے سول جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ ایران کے حوصلہ افزا نتائج کے لیے پرامید ہوں۔