اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکا کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حملے بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں اور ایران دفاع کا حق رکھتا ہے۔
دفتر خارجہ پاکستان نے کہا ہے کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، خطے میں کشیدگی اور تشدد میں اضافہ انتہائی تشویشناک ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مزید کشیدگی کے سنگین علاقائی اور عالمی اثرات ہو سکتے ہیں شہری جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
— Ministry of Foreign Affairs - Pakistan (@ForeignOfficePk) June 22, 2025
پاکستان نے مطالبہ کیا کہ تمام فریقین بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کریں، بحران کا واحد حل اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق مذاکرات اور سفارتکاری ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: لاطینی امریکی ممالک کی امریکا کے حملوں کی مذمت، برطانیہ نے حمایت کردی
اپنے بیان میں پاکستانی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم ایک بار پھر دہراتے ہیں کہ یہ حملے بین الاقوامی قانون کے تمام اصولوں کی خلاف ورزی ہیں اور ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنا دفاع کرنے کا جائز حق حاصل ہے۔
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف جاری جارحیت کے باعث کشیدگی اور تشدد میں اضافہ جس کی مثال نہیں ملتی، انتہائی تشویش ناک ہے، کسی بھی مزید کشیدگی کے خطے اور اس سے باہر انتہائی نقصان دہ اثرات مرتب ہوں گے۔
علاوہ ازیں استنبول میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، اسرائیلی اقدامات عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت سے عالمی امن کو خطرہ ہے، یو این چارٹر کے تحت ایران کے حق دفاع کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اسرائیل کے معاملے پر دہرا معیار اپنایا جاتا ہے، خطے کے امن کے ساتھ کھلواڑ نہیں ہونے دے سکتے
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے ہی ایران اور اسرائیل جنگ کا حل ممکن ہے، پاکستان علاقائی امن واستحکام کیلئے تمام اقدامات کر رہا ہے، قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔