سموگ تدارک کیس: نیسپاک کے سربراہ ذاتی حیثیت میں عدالت طلب

Published On 27 June,2025 12:13 pm

لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائی کورٹ نے سموگ کے تدارک سے متعلق درخواست پر آئندہ سماعت پر نیسپاک کے سربراہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں سموگ کے تدارک سے متعلق درخواست پر جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔

عدالت نے محکمہ ماحولیات سے ٹیموں کی تعیناتی کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے فصلوں کی باقیات جلانے کے معاملے پر کم جرمانہ کرنے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ نیسپاک کو بھی اب اپ ڈیٹ اور جدید ہونا چاہیے، نیسپاک بڑے بڑے پراجیکٹ کرتا ہے اس کو چاہیے ماحولیات سے متعلق چیزوں کو دیکھے۔

جوڈیشل کمیشن کے ممبر نے عدالت کو بتایا کہ ایگریکلچر کے محکمے نے خلاف ورزی پر 15 ہزار روپے جرمانہ کیا، موٹر وے پولیس اور ایگریکلچر محکمے کی رپورٹ میں تضاد ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ محکمہ ماحولیات اچھا کام کر رہا ہے، ای پی اے کی ٹیموں کی تعیناتی نظر نہیں آتی وہ ٹیمیں کہاں ہیں؟

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ چیف منسٹر کا کام نہیں وہ ہر کام کو دیکھے کہ کام ہو رہا ہے یا نہیں، یہ چیک محکمے نے کرنا ہے حکومت نے آپ کو وسائل دے دیئے ہیں، امید کرتا ہوں حکومت اور ادارے ماحولیات سے متعلق اچھا کام کریں گے، سی بی ڈی کا بڑا اہم کردار ہے انہوں نے چھوٹے چھوٹے درخت لگائے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ سی پی ڈی بتائے وہ بڑے سائز کے درخت کتنے اور کب لگوا رہا ہے؟ بعدازاں عدالت نے درخواستوں پر مزید کارروائی 2 جولائی تک ملتوی کر دی۔