کراچی: (دنیا نیوز) عدالت نے لیاری کے علاقے بغدادی میں عمارت گرنے کے معاملے میں گرفتار ایس بی سی اے کے 5 ڈائریکٹروں، 2 ڈپٹی ڈائریکٹروں، ایک انسپکٹر اور عمارت مالک کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کتنے مقدمے ہیں؟ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ایک مقدمہ ہے، بلڈنگ گرنے کے بعد ایف آئی آر کاٹی گئی ہے، وکیل شہاب سرکی نے عدالت کو بتایا کہ کیس یہ ہے کہ بلڈنگ 1986 میں بنی، اس کا ریکارڈ ایس بی سی اے کے پاس ہے، ریکارڈ میں تمام چیزوں کا بتایا گیا ہے کہ یہ کام کس کا ہے، وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بلڈنگ کو پہلے ہی خطرناک قرار دیا جاچکا تھا۔
وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ اس بات کا تعین بھی کیا جائے کہ اس بلڈنگ کا نقشہ کس نے منظور کیا تھا، یہ کیس ڈاکیومنٹڈ ہے، لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، کمپلیشن پلان کس نے دیا، ہمارا تو اس معاملے سے واسطہ نہیں، آپ لوگ مقدمہ کریں لیکن تفتیش تو ٹھیک کریں، لوگوں کو گرفتار کیا گیا، کچھ لوگوں کو حراست میں لے کر چھوڑ بھی دیا گیا۔
وکیل صفائی نے بتایا کہ مقدمے میں کسی بھی وزیر کو نامزد تک نہیں کیا گیا، ایس بی سی اے کو ریکارڈ نکالنے سے کون روک رہا ہے، ان لوگوں نے کوئی لاش ریکور کروانی ہے جو ریمانڈ مانگ رہے ہیں۔
وکیل کے مطابق میرے موکل کی اس علاقے میں پوسٹنگ نہیں، پھر بھی نام ڈال دیا گیا، بلڈنگ مالک کی نواسی اور پوتی بھی واقعہ میں جاں بحق ہوئی ہیں، مالک کو پتا ہوتا تو اپنے لوگوں کو اس بلڈنگ میں کیوں رکھتا، رحیم بخش کے نام پر کوئی ٹائٹل ڈاکومنٹس موجود نہیں۔
وکیل صفائی کا موقف تھا کہ تمام دفعات قابل ضمانت ہیں، تفتیشی افسر کے پاس ملزمان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔
عدالت نے گرفتار 9 ملزمان کا 3 دن کا جسمانی ریمانڈ منطور کرلیا اور آئندہ سماعت پر پولیس سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔