کراچی: (دنیا نیوز) سندھ اسمبلی میں کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔
قرارداد کے متن میں مطالبہ کیا گیا کہ کراچی کے شہریوں پر 50 ارب کا بوجھ ڈالنے کا فیصلہ واپس لیا جائے، 200 یونٹ کے سلیب کو 300 یونٹس تک بڑھایا جائے، وفاقی حکومت پاور کمپنیوں کو پری پیڈ میٹرز لگانے پر مجبور کرے۔
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ نادہندگان کا بوجھ بل ادا کرنے والے صارفین پر ڈالنا غیر آئینی اقدام ہے۔
اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا کہ کے الیکٹرک کراچی کے عوام سے بھتہ لے رہی ہے، لوڈشیڈنگ سے پورے سندھ کے عوام پریشان ہیں۔