ماسکو: یورپ داخلے کی کوشش میں پاکستانی نوجوان پولینڈ بارڈر پر جاں بحق، لاش تاحال لاپتا

Published On 02 August,2025 03:38 pm

ماسکو: (شاہد گھمن) مستقبل کے سہانے خواب آنکھوں میں سجائے بیلاروس کے راستے یورپ جانے کی کوشش کرنے والا ایک اور پاکستانی نوجوان مبینہ طور پر پولینڈ بارڈر پر پولیس کے تشدد سے جان کی بازی ہار گیا۔

افسوسناک واقعے میں جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت 26 سالہ خالد خان ولد مروت خان کے نام سے ہوئی ہے جو خیبر کا رہائشی تھا۔

ذرائع کے مطابق خالد خان دو ہفتے قبل روس کے بزنس ویزہ پر ماسکو پہنچا جہاں سے وہ بیلاروس روانہ ہوا اور وہاں سے غیرقانونی طور پر پولینڈ کی سرحد عبور کرنے کی کوشش کی تاہم ایک ہفتہ قبل وہ پولینڈ بارڈر پر گرفت میں آیا اور مبینہ طور پر بارڈر پولیس کے شدید تشدد کا نشانہ بنا جس کے نتیجے میں وہ بیلاروس کے جنگلات میں دم توڑ گیا۔

خالد کے ساتھ موجود دیگر پاکستانیوں نے اس اندوہناک واقعے کی اطلاع اس کے اہل خانہ تک پہنچائی اور خود وہاں سے فرار ہو گئے، تاحال خالد خان کی لاش کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

اس معاملے پر سینیٹر تاج محمد آفریدی نے وزارت خارجہ پاکستان میں ڈائریکٹر جنرل یورپ 2 کے نام ایک خط تحریر کیا ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ خالد خان کی ہلاکت کو ایک ہفتہ گزر چکا ہے اور اس کی لاش کی تلاش اب تک ممکن نہیں ہو سکی۔

سینیٹر نے پاکستانی سفارتخانے، منسک (بیلاروس) سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر خالد خان کی لاش کی تلاش اور وطن واپسی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

یہ واقعہ غیرقانونی ہجرت کے خطرناک راستوں اور اس سے منسلک جان لیوا نتائج پر ایک بار پھر گہرے سوالات اٹھا رہا ہے۔