عمر ایوب کو غیر آئینی طریقے سے نکالا گیا: بیرسٹر گوہر، پشاور ہائیکورٹ سے رجوع

Published On 12 August,2025 10:43 am

پشاور: (ذیشان کاکا خیل) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف کارروائیاں غیر آئینی ہیں، عمر ایوب کو غیر آئینی طریقے سے نکالا گیا۔

بیرسٹر گوہر پشاور ہائکورٹ پہنچ گئے، عمر ایوب کے کیس میں تفصیل سے آگاہ کریں گے۔

دنیا نیوز سے گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں کوئی نوٹس نہیں دیا، اُمید ہے کہ پشاور ہائی کورٹ ہمیں ہمارا آئینی حق دے گی ، عمرایوب پر ہمیں فخر ہے۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے کوئی ریفرنس نہیں بھیجا، عمر ایوب عوامی نمائندگی کر رہے تھے، آواز اُٹھائیں گے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

الیکشن کمیشن میں عمر ایوب ریفرنس پر سماعت

علاوہ ازیں الیکشن کمیشن میں عمر ایوب کی نااہلی کے لیے سپیکر کے بھجوائے گئے ریفرنس پر سماعت ہوئی جو ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بنچ نے کی۔

جونیئر وکیل نے بتایا کہ کیس کی سماعت آج پشاور ہائی کورٹ میں ہو رہی ہے، اس پر ممبر کے پی نے کہا کہ اب اس ریفرنس کی سماعت کا کیا فائدہ؟ عمر ایوب تو نا اہل ہو چکے ہیں۔

ممبر خیبر پختونخوا نے کہا کہ سزا یافتہ ہونے پر عمر ایوب نا اہل ہو چکے، ہم نے 90 روز میں ریفرنس پر فیصلہ کرنا ہے۔

بعدازاں الیکشن کمیشن نے عمرایوب نااہلی ریفرنس پر سماعت 20 اگست تک ملتوی کردی۔

پشاور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی

علاوہ ازیں پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی رہنما عمر ایوب کی اثاثہ جات سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے کی۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عمر ایوب کو الیکشن کمیشن نے اثاثہ جات سے متعلق نوٹس جاری کیا اور کارروائی شروع کی، عمر ایوب کو عدالت نے سزا سنائی، سزا کے بعد شاید ان کو ڈی سیٹ کیا گیا۔

جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ اب تو یہ ممبر قومی اسمبلی نہیں رہے نا، اب یہ اسمبلی ممبر نہیں رہے تو الیکشن کمیشن کی کیا رائے ہے، وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکشن کمیشن میں اس حوالے سے آج اجلاس ہے، اگر انہوں نے کوئی چیز چھپائی ہے تو پھر کریمنل کیس بنتا ہے۔

جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ جب یہ ممبر نہیں رہے تو اب کیا کارروائی کریں گے، اس پر وکیل الیکشن کمیشن نے استدعا کی کہ ہمیں ٹائم دیں دے آج وہاں پر اس حوالے سے اجلاس ہے، اس میں کوئی فیصلہ ہوگا۔

بعدازاں عدالت نے سماعت 20 اگست تک ملتوی کردی۔