مون سون کے نئے سپیل کا آغاز، صوابی میں بادل پھٹنے سے تباہی، 15 افراد جاں بحق

Published On 18 August,2025 02:28 pm

پشاور، لاہور، اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملک میں مون سون سیزن کے ایک اور طاقتور سپیل کا آغاز ہوگیا، خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع مسلسل شدید برسات کی زد میں ہیں، صوابی میں بادل پھٹنے سے تباہی مچ گئی، مختلف حادثات میں 15 افراد جاں بحق ہو گئے، متعدد زخمی ہیں، اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ صوابی کے علاقے داروڑی میں بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا ہے، جس کے نتیجے میں درجنوں گھر ڈوب گئے، شہری جان بچانے کے لیے گھروں کی چھتوں پر چڑھ گئے، 70 سے زائد محصور افراد کو سیلاب سے ریسکیو کرلیا گیا۔

صوابی کی تحصیلوں رزڑ، لاہور اور ٹوپی میں طوفانی بارش کے بعد گھروں میں پانی داخل ہوگیا ، جس کے بعد لوگوں نے جانیں بچانے کے لیے چھتوں پر پناہ لی، سٹیفہ موڑ گدون میں سیلابی ریلے میں کئی لوگ پھنس کر رہ گئے، متاثرہ افراد نے جان بچانے کے لیے گھروں کی چھتوں پر پناہ لے لی ہے اور امداد کے منتظر ہیں۔

دوسری جانب ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ دور افتادہ پہاڑی علاقے گدون امازئی کے گاؤں سرکوئی پایاں میں بھی مکان کی چھت گرگئی، ملبے تلے دب جانے سے 4 افراد جاں بحق اور 7زخمی ہوگئے۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں دو خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں، لاشوں اور زخمیوں کو ٹوپی ہسپتال لایا گیا ہے۔

طوفانی بارش کے بعد جہانگیرہ روڈ امبار و کنڈہ موڑ پر بھی ہر طرف پانی جمع ہوگیا، تورڈھیر میں نجی سکول کی دیوار منہدم ہوگئی، ایک مقام پر پوری وین چھت تک پانی میں ڈوب گئی۔

ڈپٹی کمشنر صوابی نصراللہ خان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دالوڑی گاؤں میں کلاؤڈ برسٹ سے کئی گھر ڈوب گئے ہیں، کلاؤڈ برسٹ سے سیلابی ریلے کا بہاؤ بہت تیز ہے، پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے مختلف مقامات پر لینڈسلائیڈنگ بھی ہوئی ہے۔

ڈی سی صوابی کا کہنا ہے کہ انتظامیہ، ریسکیو اور دیگر امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہو چکے ہیں، ہری پور اور مردان سے بھی ریسکیو ٹیموں کو بلا لیا گیا ہے۔

نوشہرہ

ادھر نوشہرہ کی تحصیل پبی میں مکان کی خستہ حال چھت بارش کا بوجھ نہ سہہ سکی اور میاں بیوی جاں بحق ہو گئے، پشاور میں موسلادھار بارش کے بعد مختلف مقامات پر برساتی نالے ابل پڑے، یونیورسٹی روڈ، کوہاٹ روڈ، رام داس بازار، صدر بازار، پیپل منڈی، محلہ خداداد اور قصہ خوانی میں ہر جانب پانی ہی پانی نظر آرہا ہے۔

سوات

سوات کےشہر مینگورہ کے بالائی علاقوں میں مسلسل بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی کی صورت حال ہے، ہری پور میں کھولیاں بالا کے برساتی نالے سے بڑا آبی ریلا گزر گیا، جس سے ہری پور کو ایبٹ آباد سے ملانے والی شاہراہ قراقرم بند ہوگئی۔

شاہراہ ریشم سے ریلا گزرنے سے دونوں ٹریک پر ٹریفک کا نظام معطل ہوگیا، ریلوے روڈ بھی سیلابی ریلے کی نذر ہوگیا، ایبٹ آباد اور اطراف میں مسلسل بارشوں سے سڑکیں جھیل کا منظر پیش کرنے لگی ہیں۔

کاکول روڈ اور شاہرا قراقرم پانی میں ڈوب گئیں، لورا ندی ہرو کا پل بیٹھ جانے سے قریبی علاقوں کا رابطہ منقطع ہوگیا، کئی مقامات پر مضبوط درخت بھی اکھڑگئے۔

راولا کوٹ

راولا کوٹ اور مضافات میں موسلادھار بارش سے ندی نالے بپھر گئے،شاہراہ غازی ملت پر لینڈ سلائیڈنگ سے راولپنڈی روڈ ہیوی ٹریفک کے لیے بند ہو گئی، چہڑھ نالہ میں شدید طغیانی سے ہجیرہ راولاکوٹ روڈ بند ہو گی، متعدد سڑکیں تالاب بن گئیں۔

ضلعی انتظامیہ نے شہریوں کو سفر سے اجتناب کی ہدایت کر دی، بلدیہ اڈہ کے قریب دکانوں اور گھروں میں پانی داخل ہو گیا، ندی نالوں کے قریب کی آبادی کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونے کا انتباہ جاری کر دیا گیا۔

ہری پور

ہری پور میں شاہ مقصود کے قریب برساتی نالے کا سیلابی ریلا وین بہا کر لے گیا، وین خالی ہونے کے باعث کوئی بھی جانی نقصان نہیں ہوا، ریسکیو ٹیم وین کو برساتی نالے سے نکالنے میں مصروف ہے۔

خانپور ڈیم

خانپورڈیم میں پانی کی سطح مقررہ حد سے تجاوز کر گئی، خانپورڈیم کے سپیل ویزکھول دیے گئے، انتظامیہ اورادارے ہائی الرٹ پر ہیں، ڈیم سے پانی کا اخراج براستہ ندی ہرو دریائے اٹک میں کیا جا رہا ہے۔

کرک
کرک میں صبح سے موسلادھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، بارش کے باعث متعدد مقامات پر سڑکیں پانی میں بہہ گئی ہیں۔

بارش کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کے باعث پہاڑی علاقوں کا دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

 پنجاب کے کئی اضلاع میں جل تھل ایک

دوسری جانب پنجاب کے مختلف اضلاع میں کہیں رم جھم پھوار پڑی پڑی تو کہیں موسلادھار بارشوں سے جل تھل ایک ہوگیا، ملتان میں خوب بارش ہوئی تو شاہراہوں پر پانی جمع ہوگیا۔

چکوال کی تحصیل کلرکہار میں تیز بارش سے نشیبی علاقے ڈوب گئے، وہاڑی، ڈیرہ غازی خان اور کوہ سلیمان پر بھی ہر جانب تالاب جیسے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

مری

ملکہ کوہسار مری میں شدید گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش جاری ہے، بارش سے ہرطرف جل تھل ایک ہو گیا، گہری دھند اور کالی گھٹائوں نے وادی کو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، برساتی نالوں میں طغیانی آگئی ہے۔

مری میں نالیاں اور پلیاں بند ہونے کے باعث شہر کی سڑکیں بھی ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں، شدید بارش کے باعث اکثر علاقوں میں بجلی کی سپلائی معطل ہو چکی ہے۔

کراچی میں صبح سویرے کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش سے موسم قدرے بہتر ہوگیا۔

این ڈی ایم اے کی جانب سے پنجاب، خیبرپختونخوا کے ہزارہ ڈویژن، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بادل پھٹنے کے خطرات سے خبردار کر دیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں دریا کے کناروں اور دیگر سیاحتی مقامات سے مقامی شہریوں اور سیاحوں کو دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا رواں سپیل 23 اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے، اس دوران کراچی میں بھی اچھی خاصی بارش متوقع ہے جبکہ مزید دو سپیل متوقع ہیں۔