لاہور:(محمد اشفاق) مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ نے پنجاب میں سینیٹ کی جنرل نشست کے لیے کاغذات نامزدگی الیکشن کمیشن کے آفس میں جمع کروا دیے۔
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ پنجاب میں سینیٹ کی نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے الیکشن کمیشن کے آفس پہنچے تو اُن کے ہمراہ مسلم لیگ ن کے رہنما سیف الملوک کھوکھر ، ڈپٹی اٹارنی جنرل سونیا جدون سمیت دیگر وکلا رہنما موجود تھے، انہوں نے الیکشن کمیشن مین ریٹرننگ آفیسر کے روبرو اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔
اس موقع پر رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی قائد میاں نواز شریف کے اعتماد کا اظہار ان کے لیے اعزاز ہے اور حسب روایت پارٹی اور ملک کی ترقی کے لیے بھرپور کردار ادا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) میثاقِ استحکام کے لیے تیار ہے، یہی پاکستان کا مستقبل ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے 14 اگست کو میثاق استحکام کی بات کی اور یہی موقف نواز شریف نے پاکستان واپسی پر بھی اپنایا تھا۔
صدر ن لیگ پنجاب نے کہا کہ چالیس سالہ سیاسی زندگی کا نچوڑ ہے کہ سب کو سر جوڑ کر بیٹھنا چاہیے تاکہ ایک ترقی یافتہ پاکستان بن سکے، سیاست دانوں کو باہمی ڈائیلاگ سے جمہوریت کو آگے بڑھانا ہوگا، مگر افسوس کہ دوسری طرف سے بیٹھ کر بات کرنے کی تیاری نظر نہیں آتی۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ کسی نے ہاتھ جوڑ کر یا پاؤں پکڑ کر معافی نہیں مانگنی، بلکہ غلطی یا جرم ہو تو اس کا احساس ضروری ہے، یہی رویہ نفرت کو جنم دیتا ہے، جو درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت بھی مسلم لیگ (ن) نے بنایا تھا اور آج بھی یہ جماعت قومی استحکام کی ضامن ہے، انہوں نے واضح کیا کہ نااہلیاں سیاسی بنیادوں پر نہیں بلکہ کرمنل کیسز پر ہوئیں، اور جو شخص دو سال میں بھی اپنی غلطی کا احساس نہ کرے اسے نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔
صدر ن لیگ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا، یہ عدالتی فیصلے ہیں اور سب کو انہیں ماننا ہوگا، جو ذمہ داری پارٹی دے گی وہ پوری کریں گے، چاہے جس پوزیشن پر بھی ہوں، ہر طبقے میں اچھے اور برے لوگ موجود ہوتے ہیں، لیکن چند افراد کی بنیاد پر سب کو برا کہنا درست نہیں۔
واضح رہے نو مئی کے مقدمات میں سزا ہونے ہر سینیٹ کی پنجاب میں جنرل نشست پی ٹی آئی رہنما اعجاز چودھری کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھی۔