اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان اور چین کے وزرائے خارجہ کے درمیان چھٹے سٹریٹجک ڈائیلاگ کا آغاز ہو گیا ہے جس سے دوطرفہ تعلقات کو نئی جہت ملنے کی توقع ہے۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی پاکستان کی وزارت خارجہ پہنچے جہاں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ان کا گرمجوشی سے استقبال کیا ہے اور سٹریٹجک ڈائیلاگ کے سلسلہ میں باضابطہ بات چیت شروع ہو گئی۔
واضح رہے کہ چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی تین روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے ہیں، اس سے قبل وہ انڈیا کے دو روزہ دورے پر تھے، یہ اس سال میں چین کی اعلیٰ قیادت کی طرف سے پاکستان کا پہلا دورہ ہے جسے انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیا جا رہا ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کی دعوت پر اسلام آباد آنے والے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی آج چھٹے پاکستان چین وزرائے خارجہ سٹریٹجک ڈائیلاگ میں شرکت کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پاکستان کیخلاف اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دینگے، افغان وزیر خارجہ کی یقین دہانی
دفتر خارجہ کے مطابق یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ سطح کے روابط کے تسلسل کا حصہ ہے، ملاقات میں ہمہ موسمی سٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے، اقتصادی و تجارتی تعلقات کو وسعت دینے اور دونوں ممالک کے بنیادی مفادات پر حمایت کے اعادے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق اگرچہ اس دورے کا مقصد سٹریٹجک ڈائیلاگ میں شرکت ہے لیکن سفارتی ماہرین انڈیا اور پاکستان کی حالیہ جنگ کے تناظر میں اسے اہم گردان رہے ہیں، سٹریٹجک ڈائیلاگ میں سی پیک ٹو پر بھی بات چیت ہو گی کہ موجودہ منصوبے کی تکمیل کیسے ہو گی اور مزید کون سے نئے منصوبے شروع کیے جا سکتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: اسحاق ڈار کی سہ فریقی اجلاس میں شرکت، سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق
واضح رہے کہ دفاعی معاملات پر بھی چین کے ساتھ قریبی تعاون رہا ہے اس پر بھی بات چیت کی توقع ہے، یہ دورہ پاکستان چین تعلقات کو نئی جہت دینے کے ساتھ ساتھ خطے میں امن و تعاون کے فروغ میں سنگِ میل ثابت ہو گا۔
گذشتہ برس مئی میں چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ساتھ بیجنگ میں پانچویں پاکستان-چین وزرائے خارجہ سٹریٹجک ڈائیلاگ کی مشترکہ صدارت کی تھی۔
قبل ازیں چین کے وزیر خارجہ اور کمیونسٹ پارٹی کے پولیٹ بیورو کے رکن وانگ ژی 18 سے 19 اگست تک بھارت کے دورے پر پہنچے اور کہا کہ چین اور بھارت کو درست سٹریٹجک فہم پیدا کرتے ہوئے ایک دوسرے کو حریف کے بجائے شراکت دار کے طور پر دیکھنا چاہئے۔
بھارتی وزیرِ خارجہ جے شنکر نے کہا کہ ہماری بات چیت میں تجارت، یاترا، عوامی روابط، دریائی اعداد و شمار کی شراکت، سرحدی تجارت، رابطہ کاری اور دوطرفہ تبادلوں پر مثبت پیش رفت ہوئی ہے، یہ گفتگو دونوں ممالک کے درمیان ایک مستحکم، تعمیری اور مستقبل بین تعلقات میں مدد دے گی۔