قصور: (دنیا نیوز) دریائے ستلج کے سیلابی پانی نے ہر چیز تہس نہس کردی۔
ہیڈ گنڈا سنگھ کے مقام پر سیلابی پانی سے 100سے زائد بستیاں زیر آب آگئیں، پورے پورے گاؤں پانی میں ڈوب گئے، دریائے ستلج میں اٹاری کے مقام پر گھر، فصلیں اور مویشی پانی میں بہہ گئے، بہاولنگر میں ماڑی میاں صاحب کے قریب بند ٹوٹنے سے پانی آبادی اور فصلوں میں داخل ہوگیا۔
عارف والا میں دریائے ستلج کے ریلوں سے بڑی تباہی ہوئی، اب تک 60 سے زائد گاؤں ڈوب چکے، درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، 25 ہزار ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔
منچن آباد میں دریائے ستلج میں حفاظتی بند ٹوٹنے سے بستی احمد یار چھینہ سمیت درجنوں دیہات پانی میں ڈوب گئے، رابطہ سڑکوں کو نقصان پہنچا، پاکپتن میں دریائے ستلج کا سیلابی پانی علاقہ کمیریاں میں داخل ہونے سے فصلیں تباہ ہوگئیں۔
کہروڑپکا میں کئی بستیاں زیر آب آگئیں، زمینی رابطے منقطع ہوگئے، فصلیں تباہ ہوگئیں، مکین نقل مکانی پر مجبور ہوگئے، احمد پور شرقیہ میں سیلابی پانی مزید کئی دیہات میں داخل ہوگیا، تربیلہ ڈیم میں پانی کی گنجائش ختم ہونے پر سپل وے کھول دیئے گے، ڈیم سے اڑڈھائی لاکھ کیوسک پانی کا اخراج کیا جائے گا۔