آزاد کشمیر میں شرپسندوں کی فائرنگ سے 3پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد جاں بحق، 220 زخمی

Published On 01 October,2025 06:22 pm

راولا کوٹ:(دنیا نیوز) آزاد کشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال کا آج تیسرا روز ہے، پرتشدد مظاہرے میں 3 اپولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد جاں بحق جبکہ 220 سے زائد زخمی ہو گئے۔

عوامی ایکشن کمیٹی کے پرتشدد احتجاج میں زخمی ہونے والوں میں 172 پولیس اہلکار شامل ہیں، 12 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔

وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق نے کہا کہ پرتشدد مظاہروں میں ایک سکول بھی جلا دیا گیا۔

دوسری طرف وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چودھری نے کہا کہ یہ پرامن نہیں پرتشدد احتجاج ہے، عوامی ایکشن کمیٹی کے 90 فیصد مطالبات کو تسلیم کر لیا گیا تھا، احتجاج کی ضرورت نہیں تھی۔

ذرائع کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کے شر پسندوں نے راولاکوٹ اور ڈڈیال میں پولیس پر حملہ کیا، اس کے علاوہ دھیرکوٹ، چمیاٹی اور ڈڈیال کے علاقوں میں پولیس پر فائرنگ کی گئی۔

مسلح شر پسندوں کی اندھا دھند فائرنگ سے 9 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جبکہ متعدد شہری بھی زخمی ہیں، شہید ہونے والے اہلکاروں میں کانسٹیبل خورشیداور کانسٹیبل جمیل کا تعلق باغ سے ہے جبکہ پولیس کانسٹیبل طاہر رفیع شہید کا تعلق مظفر آباد سے ہے اور زخمی ہونے والوں کا تعلق بھی آزاد کشمیرکے مختلف علاقوں سے ہے ۔

ذرائع نے بتایا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے مسلح شرپسند عناصر کا قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ اس بات کا ثبوت ہے کے اس شر پسند جھتے کا مقصد آزاد کشمیر میں صرف اور صرف انتشار پھیلانا ہے۔

واضح رہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی 38 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری کے لیے 29 ستمبر سے ہڑتال پر ہے، اور آج ریاست بھر سے دارالحکومت مظفرآباد کی جانب لانگ مارچ کیا جارہا ہے۔