اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ کا اجلاس آج (جمعہ کو) 11 گیارہ بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گا، سینیٹ سیکرٹریٹ نے اجلاس کا 18 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا۔
سینیٹر سیف علی ظفر موشن پکچرز ترمیمی بل 2024 پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کی معیاد میں 10 اکتوبر سے 60 دن کی توسیع کی تحریک پیش کریں گے۔
سینیٹر علی ظفر سینیٹر زرقا سہروردی کا پیش کردہ معلومات تک رسائی کے حق کے ترمیمی بل 2023 پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کی معیاد میں 10 اکتوبر سے 60 دن کی توسیع کی تحریک پیش کریں گے۔
سلیم مانڈوی والا ورچوئل اثاثہ جات بل 2025 پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کی معیاد میں 13 اکتوبر سے 60 دن کی توسیع کی تحریک پیش کریں گے، شیری رحمان قائمہ کمیٹی کی رپورٹ برائے پاکستان جنگلی نباتات و حیوانات ٹریڈ کنٹرول ترمیمی بل 2024 پیش کریں گی۔
شیری رحمان چیئرپرسن قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی ہم آہنگی مارچ 2024 تا مارچ 2025 سالانہ رپورٹ پیش کریں گی۔
عرفان الحق صدیقی چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ محمد ہمایوں مہمند کی جانب سے 18 جولائی 2025 کو پوچھے گئے سوال نمبر 26 جو گزشتہ دو برسوں کے دوران سربیا میں پاکستانی سفارتخانہ میں سربین ویزوں کے حصول کے لئے جن پاکستانی افراد کو معاونت فراہم کی ان کی تعداد سے متعلق تھا، پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کریں گے۔
عون عباس چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے صنعتیں و پیداوار سینیٹر محسن عزیز کی طرف سے اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے حامل نکتہ جو یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن آف پاکستان کی بندش سے متعلق تھا کمیٹی رپورٹ پیش کریں گے۔
وفاقی وزیرِ قانون، قانون شہادت بل 1984 میں مزید ترمیم کا بل قانون شہادت ترمیمی بل 2025 پیش کریں گے، قیصر احمد شیخ وزیر برائے بورڈ آف انویسٹمنٹ، قومی اسمبلی سے پاس شدہ بل آسان کاروبار بل 2025 منظوری کے لئے پیش کریں گے۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی وزیر برائے وفاقی تعلیم ، پیشہ ورانہ تربیت قومی اسمبلی سے پاس شدہ بل دانش اسکولز اتھارٹی بل 2025 منظوری کے لئے پیش کریں گے۔
سینیٹر عبد الشکور خان تحصیل دو بندی ضلع قلعہ عبداللہ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کم وولٹیج پرانے تقسیمی نظام اور قومی گرڈ سے منسلک نہ ہونے کے باعث علاقہ مکینوں کو پیش آنے والے مسائل کی جانب وزیر برائے بجلی کی توجہ مبذول کرائیں گے۔
سینیٹر بشریٰ انجم بٹ پاکستان میں صنعتی طور پر تیار شدہ ٹرانس فیٹی ایسڈز کے استعمال کے باعث دل کی شریانوں کے امراض سے اموات میں ہونے والے اضافے اور اس کے تدارک کے اقدامات کی جانب وزیر برائے نیشنل ہیلتھ کی توجہ مبذول کروائیں گے۔
پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلابوں جو انسانی جانوں املاک اور بنیادی ڈھانچوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں پر بحث کی جائے گی۔