اسلام آباد: (ویب ڈیسک) کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینیئر غلام محمد صفی نے بھارت اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کی مشترکہ پریس کانفرنس میں جموں و کشمیر سے متعلق دیے گئے بیان کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔
غلام محمد صفی نے کہا کہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، پریس کانفرنس میں پیش کیا گیا موقف اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہے، جو کشمیر کو ایک غیر طے شدہ تنازعہ قرار دیتی ہیں اور اس کے حل کے لیے کشمیری عوام کی آزادانہ رائے شماری کو واحد راستہ تسلیم کرتی ہیں۔
غلام محمد صفی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دینا تاریخی حقائق، بین الاقوامی قوانین اور کشمیری عوام کی خواہشات سے کھلا انحراف ہے۔
انہوں نے افغان وزیرِ خارجہ کے بیان پر بھی گہرے افسوس اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک برادر مسلم ملک کی جانب سے بھارت کے مؤقف کی تائید نہایت مایوس کن ہے، افغانستان، جو خود بیرونی تسلط اور جنگوں کی تکالیف سے گزرا ہے، اسے انصاف اور اصول کی بنیاد پر کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا چاہئے۔
انہوں نے زور دیا کہ کشمیر کی تحریکِ آزادی کوئی انتہاپسندانہ یا سرحدی تنازع نہیں بلکہ ایک جائز، اصولی اور منصفانہ جدوجہد ہے جو حقِ خودارادیت کے حصول کے لیے جاری ہے اور جسے اقوامِ متحدہ نے بھی تسلیم کر رکھا ہے۔