لاہور ہائیکورٹ : انتظامی و کیس مینجمنٹ اصلاحات سے مقدمات کے فیصلوں میں تیزی آگئی

Published On 05 November,2025 05:48 pm

لاہور:(محمد اشفاق) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم کے انتظامی و کیس مینجمنٹ اصلاحات کے ثمرات سائلین کو ملنے لگے۔

چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم کی جانب سے عدالتی اصلاحاتی اقدامات کے باعث ٹیکس مقدمات کے فیصلوں میں غیر معمولی تیزی ہوئی،عدالتی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوا۔

لاہور ہائی کورٹ کی پرنسپل سیٹ اور بنچوں کی مشترکہ کاوش سے دو ماہ میں 2 ہزار721 مقدمات کے فیصلے سنائے گئے، حکومت کی جانب سے ہمیشہ یہ شکوہ رہتا تھا کہ مالیاتی کیسز میں عدالتیں حکم امتناعی جاری کرکے فیصلے نہیں کرتیں جس سے اربوں روپے کے معاملات زیر التوا رہتے تھے۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم کے مؤثر اقدامات سے مالیاتی نظم و نسق کی بہتری کے لیے عدالتی فیصلوں کی رفتار میں نمایاں تیزی آئی،عدالتی اصلاحات کے نتیجے میں ٹیکس مقدمات کے نہ صرف بروقت فیصلے کیے گئے بلکہ جلد انصاف کی فراہمی کی رفتار میں اضافہ ہوا ہے۔

وکلا تنظیموں کی جانب سے چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کے بروقت انصاف کی فراہمی یقینی بنانے پر خراج تحسین پیش کیا گیا، سینئرقانون دان احسن بھون نے کہا کہ ٹیکس کیسز کے جلد فیصلوں سے مالیاتی معاملات میں ڈیڈ لاک ختم ہوجائے گا،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا یہ اقدام قابل ستائش ہے۔

قانونی ماہر نصیر کمبوہ کا کہنا ہے ماضی میں ٹیکس کے معاملات درخواست گزار حکم امتناعی لے کر پھر تاریخ پر تاریخ لیتے تھے جس سے حکومتی ریونیو بلاک ہوجاتا تھا لیکن اب صورتِ حال مختلف ہے۔ ٹیکس کیسز کے بروقت فیصلے ہونا خوش آئند اقدام ہے۔