این ایف سی اجلاس: خیبر پختونخوا کے مفادات کے بھرپور اور مؤثر دفاع کا فیصلہ

Published On 04 December,2025 01:13 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل خان آفریدی کی زیر صدارت این ایف سی اجلاس کی تیاری کے لئے اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔

اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو این ایف سی سے متعلق جامع بریفنگ دی گئی، این ایف سی سے متعلق صوبے کے مالی اور آئینی حقوق پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا، صوبے کے حقوق کے حصول کے لئے ہر فورم پر بھرپور جدوجہد جاری رکھنے کا اعادہ کیا گیا۔

اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ این ایف سی اجلاس میں خیبر پختونخوا کے مفادات کے بھرپور اور مؤثر دفاع کا فیصلہ کیا گیا، سابق فاٹا کا انتظامی انضمام ہو چکا ہے مگر مالی انضمام اب تک نہیں ہوا، این ایف سی کی مد میں سابق فاٹا کے انضمام سے اب تک ضم اضلاع کے 1375 ارب روپے بنتے ہیں جو نہیں دیئے جا رہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سابق فاٹا کے انضمام کے وقت 100 ارب روپے سالانہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا جو اب تک 700 ارب روپے بنتے ہیں ، اس مد میں 700 ارب روپے میں سے وفاق نے صرف 168 ارب روپے دیئے جبکہ 531.9 ارب روپے وفاق کے ذمے بقایا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ این ایف سی میں ضم اضلاع کا حصہ نہیں مل رہا جو آئین کے آرٹیکل 160 کی خلاف ورزی ہے، صوبے کے مالی و آئینی حقوق کا بھرپور تحفظ کیا جائے گا، اجلاس میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر، جیند اکبر، عاطف خان، علی اصغر اور دیگر شریک ہوئے۔

مشیر خزانہ مزمل اسلم، مینا خان آفریدی، چیف سیکرٹری اور سیکرٹری خزانہ بھی شریک ہوئے۔